سنجیوکمار ایک منفرد اداکار کے طور پر پہچانے جاتے تھے

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-Nov-2019

ممبئی،(یو این آئی) گرودت کی بے وقت موت کے بعد ڈائریکٹر کے آصف نے اپنی فلم ’’لو اینڈ گاڈ‘‘ کی تخلیق کا کام بند کر دیا اور اپنی نئی فلم ’’سستا خون مہنگا پانی ‘‘کی پروڈکشن میں لگ گئے ۔راجستھان کے خوبصورت شہر جودھپور میں اس فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک نیا آرٹسٹ فلم میں اپنی باری آنے کا انتظار کرتا رہا ۔تقریباً 10 دن گزرنے کے بعد بھی اسے کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔بعد میں کے آصف نے اسے ممبئی واپس جانے کےلئے کہہ دیا۔ یہ سن کر اس لڑکے کی آنکھوں میں آنسو آگئے ۔ کچھ عرصہ بعد انہوں نے ’سستا خون مہنگا پانی‘ بند کردی اور ایک مرتبہ پھر ’لو اینڈ گاڈ‘ بنانے کا اعلان کردیا۔گرودت کی موت کے بعد کے آصف اپنی فلم ’’لو اینڈ گاڈ‘‘ کے لیے ایک ایسے اداکار کی تلاش میں تھے جس كی آنکھیں بھی روپہلے پردے پر بولتی ہوں اور وہ اداکار انہیں سنجیو کمار کی صورت میں ملا۔یہ وہی لڑکا تھا جسے انہوں نے اپنی فلم’’سستا خون مہنگا پانی‘‘ كی شوٹنگ کے دوران ممبئی واپس جانے کے لئے کہہ دیاتھا اور جو بعد میں فلم انڈسٹری میں سنجیو کمار کے نام سے مشہور ہوا۔اپنی بااثر اداکاری سے ہندی سنیما میں اپنی مخصوص شناخت بنانے والے سنجیو کمار کو اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں وہ دن بھی دیکھنے پڑے جب انہیں فلموں میں ہیرو کے طور پر کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔سنجیو کمار 9 جولائی 1938 کو ایک متوسط طبقے کے گجراتی خاندان میں پیدا ہوئے۔ وہ بچپن سے ہی فلموں میں ہیرو بننے کا خواب دیکھا کرتے تھے اور اپنے اسی خواب کو پورا کرنے کے لئے انہوں نے فلمالیہ کے ایکٹنگ اسکول میں داخلہ لے لیا۔انہوں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1965 کی فلم’نشان‘ سے کیا ۔1960 سے 1968 تک وہ فلم انڈسٹری میں جگہ بنانے کے لیے جدوجہد کرتے رہے ۔فلم ’ہم ہندوستانی‘ کے بعد انہیں جو بھی کردار ملا وہ اسے قبول کرتے چلے گئے۔