مائیک پومپیو’منقسم‘ پیغامات کے ساتھ جرمنی میں

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 08-Nov-2019

برلن،امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو دیوار برلن کے انہدام کے تیس برس پورے ہونے کے موقع پر منقعد ہونے والی تقریبات میں شرکت کی خاطر جرمنی کے دورے پر ہیں۔ وہ سرد جنگ کے دور میں جرمنی میں تعینات بھی رہ چکے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو تین روزہ دورے پر بدھ کی شام جرمنی پہنچے۔ انہوں نے سب سے پہلے جنوبی صوبے باویریا میں تعینات امریکی دستوں سے ملاقات کی جبکہ آج جمعرات کو وہ اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔پومپیو اور ماس کی ملاقات سابقہ مشرقی اور مغربی جرمن ریاستوں کی مشترکہ سرحد پر واقع مؤڈلاروئتھ نامی گاؤں میں ہو گی، جس کی آبادی صرف پچاس نفوس پر مشتمل ہے اور تین عشرے پہلے جرمنی کی داخلی سرحد اسی گاؤں کے بیچ میں گزرتی تھی۔ اس کے بعد وہ ہالے اور لائپزگ کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ اسی طرح جمعے کو پومپیو چانسلر انگیلا میرکل، وزیر دفاع آنیگرَیٹ کارین باؤر اور وزیر خزانہ اولاف شولس کے ساتھ بھی مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔مائیک پومپیو نے اس سے قبل مئی میں جرمنی کا اپنا دورہ آخری لمحات میں مؤخر کر دیا تھا۔ تاہم بعد ازاں انہوں نے اپنے اس دورے کو مکمل کیا تھا۔ حالیہ دورے کے دوران کئی متنازعہ موضوعات زیر بحث آ سکتے ہیں۔ ان میں سے ایک مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے فوجی اخراجات کا معاملہ بھی ہے۔واشنگٹن حکومت کا الزام ہے کہ جرمنی نیٹو کے مجموعی فوجی اخراجات میں اپنا مناسب حصہ ادا نہیں کر رہا۔ اس کے علاوہ امریکا کو جرمنی اور روس کے مشترکہ گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی اعتراض ہے۔ انہی وجوہات کی بناء￿ پر جرمنی اور امریکا کے باہمی روابط میں سرد مہری بھی پائی جاتی ہے۔1990ء میں جب سرد جنگ کا دور ختم ہوا، تو اس وقت مغربی جرمنی میں دو لاکھ امریکی فوجی تعینات تھے۔ مشرقی اور مغربی جرمنی کے انضمام کے بعد امریکا نے اپنے فوجیوں کی تعداد کو بتدریج کم کرنا شروع کر دیا تھا۔ آج کل جرمنی کے مختلف مقامات پر تقریباً پینتیس ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔تاہم پومپیو اور جرمن رہنماؤں کی ملاقاتوں میں ممکنہ طور پر یہ موضوع بھی زیر بحث آ سکتا ہے کہ اور مزید کتنا عرصہ امریکی فوجی جرمن سرزمین پر موجود رہیں گے؟