ملک میں آج دوسری ایمرجنسی: گریدھر راٹھی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 05-Nov-2019

نئی دہلی،(یو این آئی) سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی تاناشاہی اور ایمرجنسی کی مخالفت کے دوران جیل جانے والے معروف صحافی گریدھر راٹھی نے پیر کو کہا کہ آج ملکی صورتحال بے حد خراب ہے اور یہ دوسری ایمرجنسی کی طرح ہے۔ مشہور سوشلسٹ رہنما جارج فرنانڈیز کے رسالے ’پرتی پکش‘ کی ادارت سے متعلق رہنے والے مسٹر راٹھی نے اپنی نو کتابوں کی رسم اجراء کے موقع پر مذکورہ بالا اظہارِ خیال کیا۔ لوک نائک جے پرکاش نارائن کے داماد اور ’گاندھی پیس فاؤنڈیشن‘ کے صدر کمار پرشانت، معروف مصنف اور آرٹسٹ اشوک واجپیئی ، سوراج ابھیان کے صدر یوگیندر یادو، نیشنل اسکول آف ڈراما (این ایس ڈی) کے سابق ڈائریکٹر دیویندر راج انکُر اور ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ یافتہ شاعر منگلیش ڈبرال نے مسٹر راٹھی کی کتابوں کا رسم اجراء کیا۔ ہنگری سے صحافت کی ڈگری حاصل کرکے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے اخبار ’جَن یُگ‘ سے اپنا کریئر شروع کرنے والے مسٹر راٹھی ایمرجنسی کے دوران جیل کی زندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کا بہت برا حال ہے۔ آج پھر ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے۔ تشدد، قتل اور تناؤ کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ انھیں یہ بھرم نہیں رہا کہ تحریر سے انقلاب آئے گا یا سماجی تبدیلی آئے گی۔ وہ 50 سال لکھ کر خود کو بھی نہیں بدل سکے لیکن ادب ایک خواب تو دکھاتا ہے اور امید تو جگاتا ہے۔’دھرم یُگ‘ میں صحافت کرنے والے مسٹر کمار پرشانت نے 1970 کے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا،’ہندی کے بڑے شاعر سچدانند ہیرانند واتسیاین اَگِّییہ نے کبھی مجھ سے کہا تھا کہ آپ گریدھر راٹھی کی ’نظمیں‘ ضرور پڑھیے۔ ان سے آپ کو سیکھنے کا موقع ملے گا‘۔