کشمیر میں بھاری برف باری سے نظام زندگی مفلوج، زمینی و فضائی ٹریفک مسدود

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 08-Nov-2019

سری نگر،(یو ا ین آئی) وادی کشمیر کے میدانی علاقوں بشمول گرمائی دارالحکومت سری نگر میں جمعرات کو رواں موسم کی پہلی بھاری برف باری ہوئی جس کے نتیجے میں زمینی و فضائی رابطوں کے ساتھ ساتھ وادی کے بیشتر حصوں میں بجلی کا نظام بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔وادی کے میدانی علاقوں میں قبل از وقت بھاری برف باری سے جہاں سیب کی صنعت سے وابستہ افراد کا غیر معمولی نقصان ہوا ہے وہیں کشمیر میں موجود چند سو ملکی و غیر ملکی سیاح خاصے خوش نظر آرہے ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی میں برف باری کی وجہ سے چار افراد کی موت واقع ہوئی جن میں سے دو ہلاکتیں سری نگر جبکہ دیگر دو شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سری نگر کے مضافاتی علاقہ درگاہ میں چنار کی ایک شاخ گرنے سے ایک راہگیر ہلاک جبکہ ایک آٹو ڈرائیور شدید زخمی ہوا ہے۔ پائین شہر کے بہوری کدل میں ایک بجلی ملازم کی موت واقع ہوئی ہے۔ ضلع کپوارہ میں دو فوجی پورٹروں کی موت واقع ہوئی ہے۔ تاہم فوری طور پر ہلاکتوں کی سرکاری ذرائع سے تصدیق نہ ہوسکی۔وادی کے میدانی علاقوں میں سن 2018 میں پہلی برف باری 3 نومبر کو ہوئی تھی جس کے نتیجے میں سیب باغ مالکان کا بھاری نقصان ہوا تھا کیونکہ اس وقت بھی مختلف اقسام کے سیب درختوں پر ہی تھے۔ تاہم سن 2017 میں موسم سرما کی پہلی برف باری طویل انتظار کے بعد 12 فروری کو ہوئی تھی۔وادی کے تمام میدانی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو قریب تین بجے شروع ہوا جو یہ رپورٹ فائل کئے جانے تک وقفہ وقفہ سے جاری تھا۔ بھاری برف باری کی وجہ سے جہاں جمعرات کو وادی کی بیشتر سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بری طرح متاثر رہی وہیں جن سڑکوں پر گاڑیوں کی روانی جاری رہی ان پر گاڑیاں کچھوے کی رفتار سے چلتی ہوئی نظر آئیں۔ کچھ سڑکوں پر پھسلن پیدا ہوجانے کی وجہ سے گاڑیاں گھنٹوں تک پھنسی رہیں۔اگرچہ انتظامیہ نے جمعرات کی علی الصبح ہی سڑکوں پر سنو کلیئرنس مشینیں دوڑائیں اور شہر میں کچھ جگہوں پر سول ڈیفنس سے وابستہ رضاکار بھی برف ہٹانے میں مصروف نظر آئے، تاہم درجنوں علاقوں سے سڑکوں پر سے برف نہ ہٹائے جانے کی شکایتیں موصول ہوئیں۔