افغان شہری اپنی سلامتی کے لیے پریشان

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 05-Dec-2019

کابل،ایک سروے رپورٹ کے مطابق افغان شہریوں کو اپنی سلامتی کے حوالے سے شدید خدشات لاحق ہیں۔ کچھ شہریوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کا ملک درست سمت میں جا رہا ہے۔جنگ زدہ ملک افغانستان کی سلامتی کے حوالے سے ایک سروے رپورٹ ایشیا فاؤنڈیشن نے مرتب کی ہے۔ اس سروے کے مطابق چوہتر فیصد سے زائد افغان شہریوں نے بتایا کہ انہیں اپنی زندگی کے غیر محفوظ ہونے کا خوف اکثر لاحق رہتا ہے تاہم سن 2017 کے مقابلے میں ایسے خدشات میں تین فیصد کمی ہوئی ہے۔ایشیا فاؤنڈیشن کے افغان دفتر کے سربراہ عبداللہ احمد زئی نے دارالحکومت کابل میں سروے رپورٹ کے نتائج کو عام کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر افغان شہریوں کو سکیورٹی صورت حال اور کمزور ہوتی اقتصادی صورت حال کی پریشانی کا بھی سامنا ہے۔ احمد زئی کے مطابق افغان شہری اپنی سلامتی کے حوالے سے بعض اوقات شدید پریشانی کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔اس سروے کو مرتب کرنے کے لیے ریسرچرز نے تقریباً اٹھارہ ہزار افراد کے انٹرویو کیے۔ ان افراد کی عمریں اٹھارہ برس یا اس سے زائد تھیں۔ یہ سروے تمام چونتیس افغان صوبوں کے شہریوں کی رائے پر مشتمل ہے۔ سروے کے انٹرویوز گیارہ جولائی سے سات اگست سن 2019 کے درمیان مکمل کیے گئے۔سروے کے مطابق چھتیس فیصد سے زائد جواب دینے والوں نے بتایا کہ ملک اس وقت درست سمت میں جا رہا ہے اور ملکی سمت کے تعین کے حوالے سے سن 2017 اور 2018 میں جواب دینے والوں کی شرح 32.8 فیصد تھی۔ تازہ سروے کے مطابق اٹھاون فیصد سے زائد کا کہنا تھا کہ ملک کی سمت درست نہیں ہے۔ یہ تعداد گزشتہ دو برسوں کے سروے میں اکسٹھ فیصد سے زائد تھی۔سروے میں اْن لوگوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا جو امن کے طلب گار اور جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ اس تناظر میں یہ اہم ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے غیر اعلانیہ افغان دورے کے موقع پر کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ قبل ازیں صدر ٹرمپ نے رواں برس ستمبر میں طالبان کے ساتھ جاری مذاکراتی سلسلے کو اچانک ختم کر دیا تھا۔ایشیا فاؤنڈیشن نامی غیر سرکاری تنظیم اور تھنک ٹینک امریکی شہر سان فرانسسکو میں قائم ہے۔