باپ نے کہا بیٹی کی موت کے گنہگاروں کو بغیر کسی تاخیر کے پھانسی کی سزا ہو

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 07-Dec-2019

اناؤ: اترپردیش کے اناؤ میں عصمت دری متاثرہ کی موت سے غمزدہ باپ نے قاتلوں کو جلد سے جلد موت کی سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ضلع کے بہار قصبہ میں جمعرات کی صبح عصمت دری متاثرہ کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔ تقریباً 90 فیصد جلی حالت میں متاثرہ کو لکھنؤ سے ایئر ایمبولینس سے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں جمعہ کو دیر رات اس نے دم توڑ دیا۔بیٹی کی موت سے دلبرداشتہ 65 سالہ باپ نے ہفتہ کو کہا’’میرے خاندان کو روپیہ پیسہ نہیں چاہئے، میری بیٹی کو انصاف چاہیے۔ موت کا بدلہ صرف موت ہوتا ہے۔ بیٹی کی موت کے گنہگاروں کو بغیر کسی تاخیر کے پھانسی کی سزا ہو یا انہیں دوڑا کر گولی مار دی جائے۔بزرگ نے کہا کہ ان کے خاندان کو ملزمان سر عام جان سے مارنے کی دھمکی دیتے تھے۔ مقدمہ واپس نہ لینے یا منہ کھولنے پر جان سے مارنے اور آگ کے حوالے کرنے کی دھمکی ان کی بیٹی اور رشتہ دارو ں کو کئی بار ملی۔ پولیس کو اس کی اطلاع دی لیکن وہ ہر بار انہیں ٹر خا دیتے تھے۔انہوں نے کہا کہ بیٹی کی موت کی خبر انہیں اخبار سے آج صبح ملی۔ ضلع یا پولیس انتظامیہ کا کوئی بھی افسر انہیں اس کی اطلاع دینے نہیں آیا۔ یہاں تک کہ کوئی لیڈر یا علاقائی رکن اسمبلی بھی ان کے خاندان کی خیریت پوچھنے نہیں آیا۔ اس دوران عصمت دری متاثرہ کی موت کے بعد لا اینڈ آرڈر برقرار رکھنے کے لئے بہار قصبہ کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران موقع پر موجود ہیں۔ قصبہ میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔ اس قصبہ کے لوگ گزشتہ دو دنوں سے اپنے اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس معاملہ میں وزیر اعلی کے دفتر نے ضلع انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ اس معاملہ میں لاپرواہی برتنے کی تصدیق ہونے پر پولیس افسران پر سخت کارروائی ہو سکتی ہے۔