برلن میں سابق چیچن کمانڈر کی ’ٹارگٹ کلنگ‘، روس تحقیقات میں تعاون کرے، جرمنی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 09-Dec-2019

برلن،برلن میں اس سال اگست میں سابق چیچن کمانڈر کے قتل کی تحقیقات میں روس کی طرف سے عدم تعاون پر جرمن وزیر دفاع نے ماسکو کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔جرمن حکام کو شبہ ہے کہ خانگوشویلی کے اس قتل میں روسی انٹیلیجنس ایجنسی ملوث ہوسکتی ہے۔ اس واقعے کے بعد سے برلن اور ماسکو کے تعلقات میں کشیدگی آئی ہے۔چالیس سالہ سلیم خان خانگوشویلی روس کے زیر اثر خطے چیچنیا میں باغیوں کے سابقہ کمانڈر تھے اور جارجیا کی شہریت رکھتے تھے۔ انہیں تیئس اگست کو برلن کے ایک پارک میں ایک سائیکل سوار نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔29 اگست 2019ء : چیچن باغیوں کے سابق کمانڈر سلیم خان خانگوشویلی کی میت کو جارجیا میں ان کے آبای گاؤں میں دفن کیا گیا۔جرمن وزیر دفاع آنے گریٹ کرامپ کارین باؤر نے کہا کہ اس قتل کی تحقیقات کے حوالے سے روس کو مزید اقدامات کرنے چاہییں۔ وزیر دفاع نے جرمن اخبار ‘بلڈ آم زونٹاگ‘ کو بتایا کہ چھان بین کے دوران ملنے والے شواہد روس کی مشکوک سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ گزشتہ برس برطانیہ میں ایک سابق روسی ڈبل ایجنٹ سیرگئی اسکرپل کو زہر دے کر قتل کیا گیا تھا۔جرمن چانسلر انگیلا میرکل پیر کو پیرس میں یوکرائن کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں روسی صدر ولادی میر پوٹین سے ملاقات کریں گی۔ امکان ہے کہ اس ملاقات میں چانسلر میرکل خانگوشویلی قتل کی تحقیقات میں روس کی جانب سے مزید تعاون پر زور دیں گی۔گذشتہ ہفتے جرمنی نے دو روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا۔