مسلمانوں و دلتوںکی حالت میں بہتری کیلئے اقتدار ضروری: مایاوتی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 09-Dec-2019

لکھنؤ،(ایجنسی): شہرت ترمیمی بل کے سلسلے میں اپنے پرانے موقف کو دہراتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے اتوار کو کہاکہ اترپردیش سمیت پورے ملک میں اقتدار حاصل کئے بغیر عام سماج خاص کر دلت اور مسلم طبقے کا بھلا نہیں ہوسکتا ہے۔ شہریت ترمیمی بل پر بحث کے دوران مایاوتی نے اسے آئینی اصولوں کے خلاف بتایا تھا۔مایاوتی نے یہاں پارٹی یونٹ کی جائزہ میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا ماننا تھا کہ مرکز اور ریاستوں میں اقتدار پر قابض ہوئے بغیر دلتوں، قبائلیوں، او بی سی اور مسلم سماج کے افراد کا بھلا نہیں ہوسکتا۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اپنے حقوق کو حاصل کرنے اور سیکولر ا?ئینی کے تحفظ کے لئے بی ایس پی کے بینر کے تلے اکٹھا ہو کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی شہریت ترمیمی بل کے تئیں لئے گئے اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے جس کے بارے میں لوگوں کے اندر کافی مثبت بحث بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ یوپی سمیت پورے ملک میں خواتین کے خلاف ہراسانی، عصمت دری قتل اور انہیں زندہ جلا دینے کے بڑھ رہے واقعات کافی تشویس کا باعث ہیں اور اس کی روک تھام کے لئے فوری سخت اقدام کئے جانے کی ضرورت ہے۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ غریبی، بے روزگاری، مہنگائی ،خواتین سیکورٹی اور جرائم میں روک تھام کے ساتھ ملکی مفاد کے موضوعات پر مرکز اور ریاستی حکوت کو مل کر پوری سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ نیز، کھوکھلی نعرے بازی اور کاغذی دعوے بہت ہوچکے اب عوام ٹھوس کاروائی اور بہتر نتائج کی منتظر ہے۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 4 دسمبر کو مرکزی کابینہ سے شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مایاوتی نے اپنے تبصرے میں اس بل کو آئین مخالف بتاتے ہوئے اسے دوبارہ جوائنٹ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔