ملک موجودہ بینکنگ نظام میں تبدیلی لائی جائے:حسین دلوائی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 04-Dec-2019

ممبئیکانگریس رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے آج یہاں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کے موجودہ بینکنگ نظام میں تبدیلی لائی جائے تاکہ صارفین کا بینک پر اعتماد قائم رہے۔ممبئی میں واقع ان کے دفتر سے جاری شدہ ایک پریس نوٹ کے مطابق حسین دلوائی نے یہ معاملہ آج یہاں جاری پارلیمنٹ اجلاس میں وقفہ صفر کے دوران اٹھایا اور ممبئی میں واقع پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹیو کے مالی گھوٹالے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح سے بینک کے عہدہ داران اور بینک سے کروڑوں اور اربوں روپئے قرض حاصل کرنے والوں کے درمیان ہوئی سانٹھ گانٹھ کا خمیازہ ایک عام کو بھگتنا پڑا۔پنجاب اور مہاراشٹر کوآپریٹیو بینک کے مالی گھوٹالے پر تفصیلی بحث کی اور کہا کہ اس سے قبل۲۰۱۴ میں سی۔ کے ۔پی۔ بینک کی جانب سے صارفین کا ۲۵؍کروڑ روپیہ ہڑپ کیا گیا تھا اور اب تک وہ صارفین کو حاصل نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی متعد مثالیں موجود ہیںاور آج یہ ایک عام رائے ہے کہ بینکوں میں پیسہ رکھنا بھی خطرے سے خالی نہیں ہے لہٰذا مرکزی حکومت کو فوری طور پر لائحہ عمل تیار کرکے عوام کا اعتماد حاصل کرنا چاہئے اورعوام کی محنت و مشقت سے حاصل ہوئی کمائی کا تحفظ کیا جائے۔ملک کے موجودہ بینکنگ نظام کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حسین دلوائی نے کہا کہ آج یہ عالم ہے کہ بڑے بڑے صنعت کاروملٹی نیشنل کمپنیاں کوآپریٹیو بنکوں اور سرکاری بنکوں سے کروڑوں روپئے قرض حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں لیکن اس کی وصولی کے لئے ملک میں ایسا کوئی سخت قانون نافذ نہیں ہے جس سے بینک کے ذریعہ دیئے جانے والے قرض کو وصول کیا جائے۔