پناہ گزینوں کو شہری اور شہریوں کو پناہ گزیں بنایا جا رہاہے: ڈاکٹر سید مسعود علی

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 13-Dec-2019

نئی دہلی (نامہ نگار)تحریک مزاحمت (ریزسٹینس موومنٹ)کے کارکنا ن نے رام لیلا میدان سے سوک سینٹر منٹو روڈ تک احتجاجی ریلی نکال کر گزشتہ روز پاس کئے گئے شہریت ترمیمی بل 2019 کی پر زور مخالفت کی۔اس موقع پر تحریک مزاحمت کے کنوینر ڈاکٹر سید مسعود علی نے مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی مودی سرکار بے روزگا ری، مہنگائی ، طلبا ء اور کسانوں کے مسائل جیسے بہت سے بنیادی عوامی مسائل سے بچ کر ادھر ادھر کے معاملات اٹھانے اور گڑھے مردے اکھاڑ کر ہند و مسلمان کا کھیل کھیل رہی ہے ۔ انھو ں نے کہا کہ شہریت بل کے پس پشت اور پس منظر میں یہی مقصد کارفرما ہے کہ مسلما نو ں کو نشانہ بناکر اپنی سیاسی دکان چلائی جا ئے۔ڈاکٹر سید مسعود علی نے مزید کہا کہ حکو مت غیر ملکی ہندو ، بودھ، پارسی، سکھ اور عیسا ئیوں کو پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستا ن میں مذہبی بنیاد پر ستائے جانے والے مظلوم بتاکر ہندوستان کا شہری بنانے پر تلی ہے ۔اور اس کو رحم دلی اور خیر خواہی بتا رہی ہے ۔ جبکہ دنیا میں کون نہیں جانتا کہ ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ کیا کیا ظلم اور نا انصافی کی جاتی رہی ہے ۔ لو جہاد،ماب لنچنگ ، وند ے ماترم، زبر دست جے شری کہلانا، فسادا ت کی مار اور سڑکوں اور شہروں کے مسلم ناموں کو تبدیل کرنا اور بابری مسجد کی شہا د ت اور اس کے عدالتی فیصلہ کیا نا انصافی اور ظلم کی انتہا نہیں ہے ۔ڈاکٹر سید مسعود علی نے کہا کہ ہم نے یہ سب ظلم و نا انصافی بر دا شت کی ہے لیکن اب غیر ملکی ہندو ، بودھ، سکھ، پارسی اور عیسائی پناہ گزیں مہاجروں کو عزت و توقیر اور مسلمانوں پر ترجیح و فوقیت د ے کر شہریت دینا اور ہندوستانی مسلمانو ں کی شہریت کو مشکوک بناکر تفریق اور تعصب کی بنیاد پر پناہ گزیں بنانا اور بے عزت کیاجانا برداشت نہیں کیا جا سکتا۔