پیرس: مجوزہ پینشن اصلاحات کے خلاف احتجاج، ملک گیر ہڑتال

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 07-Dec-2019

پیرس،صدر امانوئیل میکخواں کی جانب سے پینشن نظام میں تجویز کردہ اصلاحات کے خلاف جمعرات کو فرانس میں ملک گیر ہڑتال ہوئی، جب کہ متعدد ملازمین دفاتر سے غیر حاضر رہے۔متعارف کیے گئے منصوبے میں پینشن کے نئے ضابطے اور قواعد تجویز کیے گئے ہیں۔لاکھوں افراد پر مشتمل کارکنوں کے اوقات کار میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے یا پھر منافع بخش اضافی فوائد میں کمی کی گئی ہے۔ احتجاجی مظاہروں کے نتیجے میں ملکی کاروبار بند رہا۔ہڑتال کی وجہ سے نقل و حمل کے ذرائع بند رہے۔ زیادہ تر اسکول نہ کھل سکے جب کہ اسپتالوں میں عملے کی کمی کا سامنا رہا۔مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جب کہ پیرس میں دو بڑے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے۔ٹریڈ یونین رہنماؤں نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، تاوقتیکہ میکخواں پینشن کا اصلاحاتی پروگرام واپس نہیں لیتے۔ اہل کاروں کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ تجویز کردہ ضابطوں کے مطابق، کارکنان کو زیادہ وقت کام کرنا پڑے گا۔حکام نے نئے پیکیج سے متعلق زیادہ تفصیل نہیں بتائیں۔ لیکن، میکخواں کے دفتر نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ یونین کے ارکان سے مذاکرات کے بعد وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ پروگرام کا اعلان کریں گے۔عملے کی کمی کی وجہ سے فرانس میں ایفل ٹاور، ارسی میوزیم اور لورے کے اہم ادارے یا تو بند رہے یا پھر ان کے کچھ حصے بند پڑے رہے۔