ڈاکٹر پرینکا سانحہ جمہوریت کی پیشانی پر بدنما داغ :دھننجے کمار

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 06-Dec-2019

کیسر یا (عاقب چشتی )موجودہ دور اقتدار میں جرائم و کرائم کی شرح نہایت تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اور آئے دن عصمت دری قتل جیسے واردات انجام دیے جارہے ہیں جو مرکزی حکومت کی ناکامی و نا اہلی کی منہ بولتی تصویر ہے اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ مجرمین کی پشت پناہی اقتدار میں بیٹھے ہوئے لیڈران اور پولیس انتظامیہ کر رہی ہے جو ملک کی سالمیت کے لیے نیک فال نہیں ہے حیدرآباد میں ہوئے ڈاکٹر پرینکا عصمت دری،قتل،و جسم سوزی کا دردناک سانحہ جمہوریت کی پیشانی پر بدنما داغ ہے بیٹی بچاؤ تحریک کے نام پر ملک کو گمراہ کرنے والے لیڈران بیٹیوں کو قتل کرنے والے افراد کی پشت پناہی کررہے ہیں جو ملک کی خواتین کے لئے نہایت تشویشناک ہے مذکورہ باتیں سرودے ہائی اسکول کے طلبہ و طالبات کی جانب سے نکالے گئے کینڈل مارچ کے موقع سے دھننجے کمار نے کہی اور مزید کہا کہ مرکز کی نکمی حکومت آسارام،گرمیت رام رحیم، نتیانند،بھیمانند،رام پال جیسے بڑے بڑے زانیوں کو سزائے موت دینے کے بجائے جیل میں محفوظ رکھ رہی ہے اور ان کے پیچھے لاکھوں روپے خرچ کررہی ہے اور اسی بنیاد پر آئے دن اس طرح کے دلدوز واقعات رونما ہورہے ہیں اور ایوان میں بیٹھے بڑے بڑے لیڈران کی شہ پر جرائم پیشہ افراد قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں جب تک ان پر سخت کاروائی نہیں ہوگی اس وقت تک بھارت میں ایسے واقعات نہیں روکے جا سکتے ہیں ۔جبکہ کنو سنگھ نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا پرینکا سانحہ کے سبھی مجرمین کو ایک ہفتہ کے اندر پھانسی دی جائے حالانکہ مرکزی حکومت بڑے بڑے مجرمین کے سہارے چل رہی ہے اور آئے دن خواتین کی عصمت دری اور قتل کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں اور اس پر وزیراعظم کی خاموشی قابل مذمت ہے ۔اس موقع سے راگھویندر پرتاب سنگھ،درون سنگھ،منا مشرا،سی پی کشواہا،ہری شنکر جھا، محمد سمیع،یوگیشور سنگھ، اقرا، وارث،لکی علی سمیت اسکول کے اساتذہ و طلبہ موجود تھے۔