اورائی کےترنگاجلوس میں جم غفیرکی شرکت

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-Jan-2020

مظفرپور،(نمائندہ)سی اے اے،این پی آر اور این آرسی جیسے کالے قوانین کے خلاف پورے ملک میں بےچینی کاما حول ہے۔خاص طور پر سی اے اے جو مذہبی تفریق کی بنیاد پر بنایا گیا ہے۔یہ قانون ملک کے جمہوری روح کے منافی اور ہندو مسلم بھائی چارہ کے خلاف ہے۔اسی تناظر میں اورائ حلقہ کے ہندو مسلم انصاف پسندعوام نے بھائی چارگی کی لازوال مثال پیش کرتے ہوئے سنی علماء کونسل کے بینر تلے ترنگا جلوس میں شامل ہوئے۔ یہ جلوس مکمل طور پر پر امن رہا،سبھی لوگوں کے ہاتھ میں ترنگا وطن پرستی کا نمونہ پیش کر رہا تھا،وطن کی محبت صاف نمایاں تھی ,سسولی عیدگاہ کے پاس سے طئے شدہ روٹ کے مطابق اس جلوس کی خاصیت یہ تھی کہ اس ترنگا جلوس میں پہلی بار خواتین نے شامل ہوکر اپنی موجودگی درج کراکر یہ باور کرادیا کہ مودی حکومت اگر اس کالے قانون کو واپس نہیں لیتی ہے تو ظلم و جبر کے خلاف صنف نازک بھی پیچھے رہنے والی نہیں ہیں۔اس دوران اس کالے قانون کے خلاف جم کر نعرے بازی کی گئی ‘سی اے اے مردہ باد،این پی آر مردہ باد،این آر سی مردہ باد،این پی آر واپس لو، سی اے اے واپس لو،انقلاب زندہ باد ہندوستان زندہ باد اور ہندوستان کا سمویدھان زندہ باد جیسے فلک شگاف نعروں سے اورائی کا چپہ چپہ گونج اٹھا۔ پاکڑ چوک سے واپس آنے کے بعد یہ ایک مجلس میں تبدیل ہوگیا جس میں مختلف شرکاء نے اس ترنگا جلوس کے انعقاد پر اظہار خیال کیا۔ بھاکپا مالے سے منوج کمار نے کہا کہ میں ایک ہندو ہونے کے ناطے کہتا ہو ں کہ یہ صرف مسلمانوں کے وجود کی لڑائ نہیں ہےامبیڈکر کے سمویدھان کی لڑائ ہے۔مولانا توصیف رضا امجدی نے کہا کہ این پی آر این آر سی کا پہلا مرحلہ ہے اس لئے اولا اسے روکنا ہوگا۔مولانا محبوب رضا فیضی نے کہا کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا احتجاجی مظاہرہ مستقبل میں یونہی منعقد ہوتا رہے گا۔مولانا ظفر امام امجدی نے کہا کہ یہ قانون ہندومسلم بھائی چارہ کے خلاف ہے عوام بالخصوص اقلیتی طبقہ کی یہ توہین ہے کہ ان سے شہریت کا ثبوت مانگا جائے مولانا صدام حسین علیمی نے فیض احمد فیض کا مشہور زمانہ کلام’ہم دیکھیں گے لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے‘پڑھ کر ایک سماں باندھ دیا ،انصاف منچ کے آفتاب عالم نے کہا اگر یہ قانون واپس نہیں لیا گیا تو ہر شہر شاہین باغ بن جائےگا۔راجد کے اعجاز احمد قادری نے کہا کہ یہ قانون مہنگائی اور بے روزگاری سے دھیان بھٹکانے کے لئے لایا گیا ہے اور مفتی عمران حسین علیمی نے کہا کہ آج کا یہ دور ایمرجنسی کی یاد دلاتا ہے اس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں ترنگے کے ساتھ لوگ شریک رہے ۔