آرایس ایس طاقت کا مرکز بننا نہیں چاہتا: بھاگوت

Taasir Hindi News Network | Uploaded on 20-Jan-2020

بریلی، (یو این آئی) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اتوار کو واضح کیا کہ آر ایس ایس آئین کے دائرے سے باہر طاقت کا مرکز نہیں بننا چاہتا جیسا کہ بہت سے لوگ الزام عائد کرتے ہیں۔ انہوں نے روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں،’ہندوستان کا مستقبل‘ کے عنوان سے منعقد سیمینار میں آئین کی تصویر کا خاکہ کھینچا اور کہا کہ ملک آئین سے چلتا ہے اور آرایس ایس آئین سے علاحدہ کوئی طاقت کا مرکز نہیں ہے۔ انہوں نے ہندوتوا کا مطلب بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جب آر ایس ایس کے کارکنان کہتے ہیں کہ یہ ملک ہندوؤں کا ہے اور 130 کروڑ افراد ہندو ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کسی کے مذہب، زبان یا ذات کوبدلنا چاہتے ہیں…ہمیں آئین کے دائرے سےباہر کئی طاقت کا مرکز نہیں چاہیے کیونکہ ہم اس پر یقین کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے تنوع کے باوجود ایک ساتھ رہنا ہوگا، اسے ہی ہم ہندتوا کہتے ہیں۔ مسٹر بھاگوت نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ ہمیں جذباتی اتحاد کی کوشش کرنا چاہیے۔ جذبہ کیا ہے ؟ وہ جذبہ ہے… یہ ملک ہمارا ہے، ہم اپنے عظیم آباء و اجداد کی اولاد ہیں۔ ہندوستان کا ہر شہری ہندو ہے، خواہ وہ کسی بھی مذہب، زبان یا ذات کا ہو۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق ہمیں جذباتی اتحاد لانے یا اتحاد کی کوشش کرنا چاہیے۔ جذبہ یہ ہے کہ یہ ملک ہمارا ہے۔ ملک کے عوام کی فلاح و بہبوداور ترقی کے بارے میں سوچنا ہے۔