شہریت قانون کی مستعدی کے ساتھ مخالفت کریں :کنہیا کمار

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 18-Jan-2020

بیگوسرائے :(محمد کونین علی )کنہیا کمار نے کانگریس پر طنز کستے ہوئے کہاکہ 2003میں این پی آر قانون لانے والے اٹل بہار ی واجپئی سرکار کی اپوزیشن خلاف کرتی تو شاید آج لوگوں کو یہ پریشانی نہ ہوتی ۔ اس وقت اپوزیشن چین سے سورہے تھے ۔ کنہیا کمار یہ باتیں اس وقت کہی جب بیگو سرائے ضلع کے لکھمنیاں گائوں میں سی اے اے اور این پی آر کے خلاف لامحدود دھرنا چل رہا ہے ۔ جانکاری کے مطابق لکھمنیاں گائوں میں 6دن سے سی اے اے اور این پی آر کے خلاف کثیر تعداد میں خواتین اور مرد دھرنا پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ بیگوسرائے لوک سبھا کےسابق امیدوار اور جے این یو اسٹوڈنٹ کے سابق صدر ڈاکٹر کنہیا کمار نے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے اور این پی آر کا پوری مستعد ی کے ساتھ مخالفت کریں ۔ اپنے اپنے گھروں میں این پی آر کےلئے آنے والے سرکاری ملازمین کےلئے این پی آر بائیکاٹ لکھ دیں ۔ تاکہ دور سے ہی این پی آر والے راہ فرار اختیار کر لیں ۔ جب ملازم آپ کے دادا اور دادی جی کے یوم پیدائش پوچھیں تو اسے آپ نانا اور نانی کی تاریخ پیدائش ضرور پوچھئے وہ ملازم نہیں بتائے تو اس کو باہر کا راستہ دکھادیں ۔ وہیں شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے سی اے اے اور این پی آر کے خلاف دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک ہماراہے اور ہمارارہے گا کسی کے کہنے سے ہم لوگ ملک چھوڑنے والوں میں سے نہیں ہیں ۔ اگر ملک اور آئین کےلئے خون بہانا پڑے تو ہم لوگ پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ جب آزاد ی کے وقت دہلی کے جامع مسجد کے پاس مسلمانوں سے کہا گیا کہ تمہیں کہاں رہنا ہے تو یہاں کہ مسلمانوں نے ہندوستان میں رہنا پسند کیا اور کہا کہ جب میں جے این یو میں زخمی اسٹوڈنٹ کو دیکھنے جارہا تھا راستے میں میری ماں کا کال آیا کہنے لگی کے بیٹا کہا ںجارہے ہو تو ہم نے ماں سے کہا اماں میں جے این یو میں زخمی اسٹوڈنٹ کو دیکھنے اسپتال جارہا ہوں تب ماں ہم سے کہتی ہے بیٹے اگر اس کے لئے جان بھی دینا پڑے تو دے دینا لیکن اسٹوڈنٹ کی حفاظت کرنا ماں کی یہ بات سن کر میں حیران ہوگیا کہ ایسی ماں سب کو دیں جو اپنے ملک کےلئے بیٹے کو جان دینے کو کہے ۔ اس موقع پر بلیا نگر پنچایت کے ڈپٹی چیف کائونسلر جاوید اختر ، سابق ایم ایل اے شمش الضحیٰ ، اندر دیورام ، شباب ، فہیم ، محمد جہانگیر ، مشکور عالم ، فیض الرحمان سمیت کئی دیگر لوگ موجود تھے ۔