بیدر جماعت اسلامی کے ایک روزہ تزکیہ و تربیتی اجتماع سے مقررین کا خطاب

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 24-Feb-2020

بیدر۔(افسر علی نعیمی ندوی) جماعت اسلامی ہند، شہربیدر کے وابستگان مردوخواتین متففین اور برادرانِ ملت کے مرد وخواتین کے لیے ایک روزہ تزکیہ و تربیتی اجتماع کا انعقاد شہر کے رابعہ فنکشن ہال، چدری روڈ، بیدر میں منعقد ہوا۔ سورۃ اعلی(تزکیہ نفس) پردرس قرآن محترمہ اُم حبیبہ صاحبہ رکن جماعت اسلامی ہند شہر بیدر نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی یاد روحانی زندگی کیلئے ضروری اور لازمی ہے۔ اللہ کی یاد سے دلوں کو معمور کرنے اور آباد رکھنے کی ضرورت ہے۔ صبراستقامت کے ذریعے معرفت الہی اور توکل علی اللہ کے ذریعے دل کو مطمٔن رکھاجاسکتاہے۔ ابتدائی نزول قرآن کی آیتوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دعوتِ دین کے فریضہ کو انجام دینا امت مسلمہ کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے، جبکہ ہدایت سے سرفراز کرنا یا نہ کرنا یہ کام اللہ کے ذمہ ہے۔ انہوں نے اس موقع پر تزکیہ نفس کے حوالے سے کہا کہ تحریک اسلامی سے وابستہ ہر شخص کو غور و فکر تدبر و تفکر سے کام لینے کی ضرورت ہے اور قرآن سے شغف حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ فکر آخرت اور دنیاوی زندگی سے بے رغبتی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ایمان کی تجدید تزکیہ نفس کے لیے ضروری ہے، نماز اور ذکر الہی تزکیہ نفس کے لیے بہت ہی اہم عبادتوں میں تصور کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے صحبت صالح کی طرف بھی توجہ دلائی اور تزکیہ نفس کے لیے قرآن کے مطالعے کو بہترین ذریعہ بتایا۔ انفاق فی سبیل اللہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اللہ کے راہ میں خرچ کرنا دراصل قرب الہی کے حصول کا اہم ذریعہ ہے۔ تزکیہ نفس کے لیے احتساب اور اوقات کی منصوبہ بندی کے ساتھ فکر آخرت اور دعوت دین کے فریضہ کی انجام دہی، وقت کی پابندی نماز کی ادائیگی اور موت کی یاد لازمی چیزیں ہیں۔ انہوں نے اپنے درس میں تطہیر قلب کے لئے موت کی یاد کو سب سے اہم ذریعہ قرار دیا اور ریاکاری، دکھاوا، مفادپرستی، وقتی طور پر فائدہ حاصل ہوجانے والے کاموں کے بجائے رضاالہی کے خاطر کام کرنے والے افراد کی ضرورت پر زور دیا۔ اپنے درس میں احتساب پر خصوصی توجہ دینے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ مومن کے دو دن ایک جیسے نہیں ہوتے اور تزکیہ نفس کے بغیر فلاح و کامیابی کا تصور بھی ممکن نہیں، اگر دنیا کی زندگی پر آخرت کی زندگی کو ترجیح نہ دی تو وہ مومن نہیں ہو سکتا دوران درس انہوں نے مختلف آیتوں کے حوالے اور واقعات کی روشنی میں تزکیہ نفس کے لئے مطلوبہ صفات، کیفیات اور ذرائعوں کا تفصیلی جائزہ بھی لیا۔ اس اجتماع میں دورحدیث کا بھی انعقاد ہوا، جس میں چند شرکاء نے ایک ایک حدیث موجودہ حالات کی رہنمائی میں پیش کیا۔ دورحدیث کی نگرانی و تبصرہ محمد آصف الدین صاحب رکن شوریٰ جماعت اسلامی ہند کرناٹکا نے کی۔ وقفہ برائے چائے کے بعد اجتماع کے دوسرے سیشن میں تزکیہ نفس اور تعلقات و معمولات پر جناب محمد معظم رکن جماعت نے کہا کہ تزکیہ نفس کے لیے خود کا احتساب لازمی جز ہے۔ اس کے بغیر تزکیہ نفس ممکن نہیں سب سے پہلے تزکیہ نفس کے لیے خود فرد کو متفکرہونا چاہیے جس سے فکر ،عمل میں تبدیل ہوتی ہے۔ اپنی اصلاح کرنے پر جب تک فرد آمادہ نہ ہوگا تب تک اس کا کوئی تزکیہ یا پھر اس کی اصلاح ممکن نہیں ہے کوئی بیرونی شخص یا پھر چیزیں فرد تزکیہ کے لیے ذمہ دار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیامت کے دن اُس شخص کا حساب ہوگا آسان ہوگا جو دنیا میں ہر لمحہ اپنا احتساب کرتا ہوگا مومن ہمیشہ منصوبہ بند اور جائزہ واحتساب کا پیکر ہوتا ہے۔ کیا خوبیاں ہیں؟ جسکا شخصیت کے ارتقاء میں رول رہا ہے اور کیا خرابیاں ہیں؟ اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے یہ باتیں جناب محمد معظم علی جنرل سیکریٹری رابطہ ملت ضلع بیدر نے تزکیہ نفس تعلقات اور معمولات موضوع پر مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ حدیث کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سلام میں پہل کرنے والا تکبر سے پاک ہوتا ہے، وہ معاملات کو بڑھانے اور معاملات میں اخوت، محبت اور انسیت پیدا کرنے کیلئے اسلامی مزاج اور اسلامی شعار اپناتا ہے اور اس کا عکس اس کے عمل و معمولات میں نمایاں طور پر نظر آتا ہے۔تزکیہ نفس اور نماز باجماعت پر جناب محمد فضل احمد صاحب، تزکیہ نفس اور انفاق فی سبیل اللہ پر محمد اکرم علی صاحب ناظم ضلع بیدر نے تقاریر پیش کیے۔ جس پر جناب سید جمیل احمد ہاشمی صاحب سابق امیر مقامی جماعت اسلامی بیدر نے تبصرہ کیا۔