کورونا سے ‘ایپل‘ کو نقصان

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 19-Feb-2020

نیویارک،ہو سکتا ہے کہ یہ مسئلہ کورونا سے ہلاک ہونے والوں یا متاثرہ افراد کی وجہ سے ہو۔ تاہم اس دوران کورونا وائرس کے مالیاتی شعبے پر انتہائی منفی نتائج پڑ رہے ہیں۔ اس کا شکار امریکا کی ایک مثالی کمپنی بھی ہو چکی ہے۔ کورونا وائرس کے پھیلنے سے امریکی کمپنی ایپل کو اس سہہ ماہی کے دوران مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایپل کے مطابق آئی فون کی فراہمی میں وقفہ آ گیا ہے کیونکہ چین میں پیداوار سست روی کا شکار ہے۔ اس کے علاوہ چین میں ایپل کی مصنوعات کی فروخت بھی متاثر ہوئی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چین میں کورونا کے سبب بہت سارے ایپل اسٹورز بند ہیں۔ان تمام عوامل کی وجہ سے جنوری کے آواخر میں ایپل کی جانب سے آمدنی کے جو اندازے لگائے گئے تھے، وہ غلط ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کمپنی نے کورونا وائرس کے خطرات کی وجہ سے پہلے ہی 63 سے لے کر 67 ارب ڈالر تک کے اندازے لگائے تھے۔تاہم اس بارے میں نئی پیشن گوئی ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہے۔ ایپل کے مطابق کاروبار میں مندی کا یہ رجحان فی الحال عارضی ہے۔ گزشتہ برس کی سہ ماہی میں ایپل کی آمدنی 58 ارب ڈالر تھی۔ ایپل کے لیے کام کرنے والی ذیلی کمپنیاں جیسے فوکس کون اور پیگاٹرون کے علاوہ ایپل کو سامان پہنچانے والے دیگر ادارے بھی چینی شہر ووہان سے بہت دور واقع ہیں۔ ووہان نظام تنفس کو متاثر کرنے والے اس وائرس کا مرکز ہے۔ تاہم چین کے دوسرے علاقوں میں بھی سال نو کی چھٹیوں کو بڑھا دیا گیا تاکہ اس وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ تمام پروڈکشن پلانٹ دوبارہ سے فعال تو ہو گئے ہیں تاہم ایپل نے بتایا ہے کہ اس کا اثر عارضی طور پر دنیا بھر میں ایپل مصنوعات کی فروخت پر پڑے گا۔بتایا گیا ہے کہ اس سہ ماہی کے اعداد و شمار اپریل میں جاری کیے جائیں گے۔ ایپل نے جنوری میں ہی مصنوعات کی پروڈشکن کے حوالے سے خبردار کر دیا تھا۔