آن لائن تعلیم اور زوم  ایپلیکیشن – عفان نعمانى

تاثیر اردو نیوز نیٹورک: Apr 20, 2020

خوشی سے لبریز ایک لڑکی کی آواز آتی ہے۔میں نیٹ امتحان میں پاس کر گئی،یہ آواز کسی والد والدہ اور اُن کے لیکچرر (خطیب)کے لیے کتنی فخر کی بات ہے۔الفاظوں میں اس کو بیان کرنا انتہائی مشکل ہے،( ناظرین)نیٹ ملکی سطح کی عام داخلی امتحان ہے۔جو ہندوستان میں میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے مرکزی مادھیامک تعلیم بورڈ کے ذریعہ سے آغاز ہوتا ہے۔در حقیقت یہ الفاظ پچھلے سال نیٹ کی تیاری کرنے والی میری ایک طالبہ کی ہے۔آف لائن اور آن لائن تعلیم کی تدبیروں ترکیب کو عمدہ طریقے  سے عملی جامہ پہناکر نیٹ جیسے مشکل داخلہ امتحان کو پاس کرنے والی( متوسط ) درمیانی طبقے پریوار کی ایک بیٹی دیگر شاگردوں کے لیے ایک آئینہ  اور سماج کے لیے مثال ہے،

نیز یہ سال کرونا مهاماری کے سبب سبھی تعلیمی ادارے بند ہے،سبھی امتحانات کی تاریخوں کو ملتوی کر دیا گیا ہے، سبھی طلباء اپنے گھروں میں ہیں،لیکن تعلیم کا جاری رہنابھی اہم ہے،ایسے میں اسٹوڈینٹ ( طلباء) اپنے امتحان کی تیاری کیسے کریں؟تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے استاذ اور شاگردوں کے بیچ  تعلّق پیدا کرنے کا آسان طریقہ ہےآن لائن۔ ویسے تو  طلباء خود سے بھی آرام سے تیاری کر سکتے ہیں، لیکن مشکل سوالات کو حل کرنے کے لیے اساتذہ سے رابطہ کرنا بہتر ہوتا ہے، جس سے گھنٹوں کا کام منٹوں میں کیا جا سکتا ہے۔کیوں کی ایک استاذ کے پاس سبھی طرح کے تجربات ہوتے ہیں، اور کسی بھی داخلہ امتحان کے لیے وقت کا بچاؤ کیسے کیا جائے یہ انتہائی معنی رکھتا ہے۔

ظاہر ہے جب پورا ملک بند ہو اور مختلف تعلیمی اداروں میں پڑھنے پڑھانے کا کام جاری ہوتو آن لائن تعلیم کے چرچے کا سبب بننا تو لازمی ہے,آن لائن تعلیم کو لیکر مثبت نظریے کے ساتھ منفی نکتہ چینی بھی ہونے لگی ہے،کچھ منفی پہلو کو اختیار کرنے والوں کے سبب یہ غلط فہمی پیدا کر دی گئی ہے کہ آن لائن تعلیم ایک فتنہ ہے،( اللهم احفظنا منه)اللہ بچائے ایسے فتنوں سے،کچھ دقیانوسی لوگوں نے تو مذہب سے جوڑ کر غلط خیالات کا سہارا لیکر ایک خاص طبقے کے طلبہ میں گمراہی پیدا کر دی ہے،جب کہ حقیقت تو یہ ہے کہ وہ لوگ نا تو مذہب کو صحیح سے جانتے ہیں،اور نا ہی اپنی زندگی میں کچھ اچھا کیا ہے،سوائے دوسروں کو الجھانے کے۔

تعلیم سے وابستہ سبھی اشخاص اور خاص کر داخلہ امتحان کی تیاری کرنے والے طلبہ کو چاہئے کہ،٫ ایسے دقیانوسی لوگوں سے دور رہیں،جو سماج میں اور شوشل میڈیا پر گمراہی پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں, دوسرا پہلو آن لائن کو لیکر ذاتی گفت خبر کو ہائزیک کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے،جس کو لیکر ایک طرح کی بےچینی پیدا ہو گئی ہے،جس سے لوگ کشمکش میں مبتلا ہے۔

حکومت نے ایک دیگر ایپلیکیشن زوم کو لیکر ایڈوائےجری جاری کرتے ہوئے ڈاؤن لوڈ نا کرنے کا فرمان سنایا ہے۔جس کی وجہ  سائبر محافظوں کی کمی بتائی گئی ہے، پوری دنیا میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کیا جانے والا زوم ایپلیکیشن اچانک ہندوستان میں نا ڈاؤن لوڈ کرنے کا فرمان پر سوالات اٹھنے لگے،کئی سیاست دانوں نے اس پر نکتہ چینی کی ہےکے  ہندوستان میں راہل گاندھی کے ذریعہ سے زوم ایپ سے آن لائن پریس کانفرنس کافی کامیاب رہا،جو اب تک ہندوستان میں سب سے زیادہ آن لائن دیکھا گیا۔ اور پریس کانفرنس کو سراہا گیا ہے، جس کے بعد ہی سرکار کے ذریعہ سے ایڈ وائے جری جاری کیا گیا,

جب کہ سوال ہے کہ ابھی حال ہی میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دفاع امور  سے اسی زوم ایپلیکیشن کے ذریعہ بات چیت کی ہے، ایسے میں ملک کی سلامتی سے  جُڑی بات چیت کیسے کی گئ؟14اپریل 2020 کو وزیراعظم کے ذریعہ آ روگ یہ سیتوں ایپلیکیشن کو کرونا سے لڑنے کے لیےضروری  بتایا گیا، لیکن سینا نےآ روگ یہ سیتوں ایپلیکیشن کے محافظوں پر سوال اٹھاتے ہوئے اروگ یہ ایپلیکشن کے استمعال کو اپنے آفیس آپریشن مقامات اور حساس علاقوں میں بند کر دیا ہے، حالانکہ سینا اور آروگ یہ سیتوں سے ایپلیکشن وابسطہ کہانی کو بہت کم میڈیا گروپ نے چلایا، ملک کے مختلف سائبر معاملات کے جانکاری رکھنے والے کا ایپلیکیشن کو لیکر ایک موقوف یہ ہےکہ ،کوئی بھی ایسا ایپلیکیشن نہی ہے جو بچاؤ کی رُو سے 100پرسنٹ صحیح ہے! مالی اور ملک کی سینا سے وابستہ بات چیت صحیح نہیں ہے٫ جب کی عام انسانوں کو بہت خطرہ نہی ہے، جب پورے ملک میں لوک ڈاؤن ہو, اور ملک کی لگ بھگ سبھی ذاتی اور سرکاری تعلیمی ادارے اسی زوم ایپلیکیشن کا استعمال کرتا ہے،تو سرکار کے فرمان پر سوال اٹھنا لازمی ہے؟ مرکزی سرکار کی طرف سے ایک بار پھر ایڈوائے جری جاری کیا گیاکہ مالی اور ملک کی سینا سے وابستہ بات چیت کرنا محفوظ نہیں ہے،لیکن اگر لوگ زوم ایپلییشن کا استعمال کر رہا ہے، تو ہر بار نئی یوزرآئی ڈی،۔اورپاسورڈ استعمال کرنے کا اشارہ دیا ہے٫ اس سےڈی اوس(ڈنایل آف سروس) روکنے میں مدد ملے گی؛جس سے ہیکر کسی سسٹم یا نیٹورک تک یوزر کی رسانی کو روک  سکتا ہے،ویٹنگ روم کا آفشن چالوں کرنے کو کہا،تاکہ کوئی یوزر تبھی کال سے جڑ سکے جب کانفرنس کرنے والا اجازت دیں،جوائن آفشن کو ڈسبل کریں ،اسکرین شیرنگ کا آفشن بھی صرف کانفرنس کرنے والوں کے لیے چالوں رکھے،

 از قلم عفان نعماني لکچرر اور ریسرچ اسکالر ہے

7729843052

affannomani02@gmail.com