رجسٹریشن کے ذریعہ فصلوں کی خریداری کا فیصلہ کسان مخالف: شیلجا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 07-April-2020

چنڈی گڑھ، :(یو این آئی) ہریانہ ریاستی کانگریس اور راجیہ سبھا کی رکن کماری شیلجا نے ریاست میں فصل کی خریداری رجسٹریشن کے ذریعہ کرنا، کسانوں کو خود ہی اسٹوریج کا انتظام کرنا، فصل کی خریداری ماہ جون تک چلنا جیسے ریاستی حکومت کے فیصلوں کو پوری طرح سے کسان مخالف بتایا ہے۔کماری شیلجا نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ جن کسانوں نے رجسٹریشن کرا رکھا ہے، حکومت ان کسانوں کو فصل فروخت کرنے کے لئے باری باری سے بلائے گی۔ یہ عمل جون ماہ تک جاری رہے گا۔ اس لئے کسانوں کو گھروں میں ہی اپنی فصل اسٹور کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا ک پہلے ہی بارش اور ژالہ باری سے کسانوں کا کافی نقصان ہوچکا ہے۔ اب کورونا وبا اورلاک ڈاؤن کے دوران انہیں نہ تو فصل کٹائی کے لئے مشیںیں اور نہ ہی مزدور دستیاب ہیں۔ ایسے وقت میں حکومت کے یہ فیصلے کسانوں کے لئے مزید پریشانیوں پیدا کردیں گے۔ریاستی کانگریس صدر نے کہا کہ کسانوں کو فصل کی کٹائی کے لئے پہلے ہی مشین اور مزدور نہیں مل رہے ہیں، اب وہ اپنا وقت اسٹوریج میں لگائیں گے تو اگلی فصل کی بوائی وہ کب کریں گے۔ مزدور کہاں سے آئیں گے اور کسانوں کو اس کی ادائگی کون کرے گا۔ کٹائی کے فوراً بعد جو بوائی ہونی ہے، وہ راست طور پر متاثر ہوگی۔ اس کے علاوہ اسے اسٹور کرنے پر فاضل خرچ کرنا پڑے گا۔ اسے اس کے لئے بوریاں کہاں سے حاصل ہوں گی۔کماری شیلجا نے ریاستی حکومت سے اپنا فیصلہ واپس لینے، بارش اور ژالہ باری سے برباد فصلوں کا 15 اپریل سے پہلے سبھی کسانوں کو معاوضہ دینے، فوری طور پر اثر میں لاتے ہوئے کمبائن مشین اور مزدور دستیاب کرانے، کسان کریڈٹ کارڈ کی حد بڑھانے، کسان پیداوار کو جی ایس ٹی سے باہر کرنے، اگلی بوائی کے لئے بیج اور جراثیم کش کم شرح پر مہیا کرانے، فصل کٹائی میں مزدوروں کو منریگا کے تحت ادائیگی کرنے کا مطالبہ کیا۔