بنگال میں طوفان سے تباہی

تاثیر اردو نیوز نیٹورک : May 21, 2020

ایڈیٹر کے قلم سے۔

امفان طوفان“ کی وجہ سے کلکتہ سمیت بنگال کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہےاور 72 افراد کی موت ہوگئی ہے  وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے میں نے اپنی پوری زندگی میں اتنی بڑی آفت نہیں دیکھی ہے۔ طوفان میں اپنی زندگی کھونے والے کے اہل خانہ کو 2.5 لاکھ روپے بطور معاوضہ دیا جائے گا۔ زیادہ تر افراد درخت اور بجلی کے تار گرنے کی وجہ سے مرے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ 72میں سے 15 افراد کلکتہ سے ہیں۔  امفان طوفان بنگال کے ساحلی علاقوں سے 185 کلومیٹر کی رفتار سے ٹکرایا تھا۔ طوفان کی وجہ سے ریاست میں ایک لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔کل رات وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سب کچھ ختم ہوچکا ہے، سب کچھ ختم ہوچکا ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل ہے کہ وہ سندربن علاقے کا دورہ کریں۔ ہمارے لئے یہ مصیبت کی گھڑی ہے۔ ہمیں مل جل کر کامکرنے کی ضرورت ہے۔ ممتا بنرجی سے وزیر داخلہ امت شاہ نے بات کی ہے اور ہر ممکن مدد کی یقین دہای کرائی ہے۔وزیرا عظم نے بھی کہا ہے کہ اس وقت پورا ملک بنگال کے ساتھ کھڑا ہے بنگال کی مدد کے لئے کوئی بھی کمی اور کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ ہمارے لئے یہ چیلنجوں کا وقت اور ہم ریاست کے عوام کے لئے دعا کرتے ہیں کہ جلد سے جلد حالات معمول پر آجائیں۔

گزشتہ ایک صدی میں کولکاتا نے اس سے پہلے کبھی ایسا نظارہ نہیں دیکھا ۔ طوفان کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ دمدم ائیر پورٹ پر کھڑے کئی طیارے طوفان کی شدت میں الٹ گئے۔ ائیر پورٹ اتھارٹی کے مطابق دمدم ائیر پورٹ پر اس وقت کم از کم 42 طیارے کھڑے ہیں۔ ہر ایک طیارے کا وزن 40 ٹن ہے۔ 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان کا مقابلہ کرنے سے یہ طیارے قاصر تھے۔ وہ بھی ہوا کے ساتھ ہل رہے ہیں۔ ائیر پورٹ پر پانی بھی جمع ہوگیا ہے۔ اس کی وجہ سے ائیر پورٹ عملہ خوف زدہ ہے۔ کئی چھوٹے طیاروں کو پہلے ہی دوسری جگہ منتقل کردیا گیا تھا۔ ائیر پورٹ اتھارٹی کو خدشہ تھا کہ اگر یہ طیارے الٹ گئے تو دوسرے طیارے کو شدید نقصان پہنچے گا۔ ائیر پور اتھارٹی نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ اس طوفان سے ائیر پورٹ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ مگر طوفان کی شدت میں ائیرپورٹ کے سیشے ٹوٹ ہوگئے ہیں۔

ٹرمینل کے تمام دروازے بند کردیئے گئے تھے۔ لیکن طوفان کے سامنے موٹت شیشے ٹک نہیں سکے۔ایمرجنسی ڈیوٹی پر موجود کارکن خوف زدہ تھے۔ کلکتہ ائیرپورٹ کے ڈائریکٹر کوشک بھٹاچاریہ نے بتایا ہے کہ ہم سب خوف زدہ تھے۔ امفان طوفان کی شدت اتنی تھی کہ ائیرپورٹ کے شیڈ ہوا میں اڑنے لگے تھے۔ اشتہارات کے بورڈ کھول دئیے گئے۔ کیوں کہ ان کے گرنے کی وجہ سے شدید نقصان ہوسکتا تھا۔ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس وقت فضائی سروس بند ہیں تاہم طوفان کی وجہ سے کارگو طیارے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ طوفان اب کلکتہ سے کافی دور چلا گیا ہے۔ سپرطوفان کلکتہ سے 400 سے زاید کلومیٹر دور  جاچکا ہے۔م حکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان میں اب شدت نہیں ہے۔ کلکتہ سے جب یہ طوفا آگے بڑھا تو یہ ”سپرطوفان“ طوفان میں تبدیل ہوگیا۔ اس کی رفتار کم ہوکر60 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگئی

ڈاکٹر محمد گوہر
چیف ایڈیٹر، روزنامہ تا ثیر