دنیا بھر میں کورونا وائرس : 3.64لاکھ افراد ہلاک، متاثرین کی تعداد 60 لاکھ کے قریب

تاثیر اردو نیوز سروس،30؍مئی، 2020

بیجنگ / جنیوا / نئی دہلی،عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ 19) نے دنیا بھر میں اب تک 3.64 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی جانیں لے لی جبکہ اس کے متاثرین کی تعداد 60 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے۔امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 59 لاکھ 23 ہزار432 افراد متاثر جبکہ 3 لاکھ 64 ہزار849 افراد کی موت ہو چکی ہے۔کورنا وائرس سے متاثر ہونے کے معاملہ میں امریکہ دنیا بھر میں پہلے اور برازیل دوسرے جبکہ روس تیسرے نمبر پر ہے۔ دوسری طرف اس وبا سے ہونے والی اموات کے اعداد و شمار میں بھی امریکہ پہلے نمبر پر ہے جبکہ برطانیہ دوسرے اور اٹلی تیسرے نمبر پر ہے۔ صرف امریکہ میں ہی ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کی کورونا وائرس کی وبا سے موت ہوچکی ہے۔ہندوستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 7964 نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور 265 افراد کی جانیں گئی ہیں جبکہ اس وبا سے ٹھیک ہونے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور 11 ہزار264 مریض شفایاب ہوئے ہیں۔ مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی جانب سے ہفتہ کو جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس وبا سے اب تک 1 لاکھ 73 ہزار763 افراد متاثر جبکہ 4971 افراد کی موت ہوئی ہے اور 82 ہزار 370 افراد اس وبا سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ بہرحال اب یہاں کورونا وائرس کے 86 ہزار422 فعال کیسز ہیں۔
مسٹر ملک نے کہا کہ اس منصوبہ کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے وہ جلد ہی دہلی کے علاقوں میں بھی اس اسکیم کو لاگو کرنے جا رہے ہیں ۔ غازی آباد کے ضلع مجسٹریٹ مسٹر پانڈے نے کہا کہ نیشنل بک ٹرسٹ نے اپنی اس خوبصورت مہم سے کوروناوائرس سے پریشان لوگوں کو سکون اور ذہنی راحت دی هے۔ لوگوں نے وقت کا مثبت استعمال بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ كوارٹين کیمپ میں تقریباً 250 لوگ تھے جن میں 65 خواتین تھي اور سبھی نے پوری توجہ سے ان کتابوں کا مطالعہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ٹرسٹ کے بہت زیادہ شکر گزار ہیں کہ اس نے ہمارے ساتھ تعاون کر کے اس منفرد منصوبہ کی شروعات کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جلد ہی غازی آباد کے دیگر علاقوں میں بھی اس اسکیم کو لاگو کرنا چاہتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس کا فائدہ مل سکے۔ اس لاک ڈاؤن کے وقت میں انسان کی بہترین رفیق کتابیں ہی ہو سکتی ہیں اور ان کتابوں کے ساتھ ہم بات چیت بھی کرتے ہیں۔ دہلی سے متصل غازی آباد میں کورونا وائرس کا گہرا اثر ہے اور وہ اورنج زون میں ہے۔عالمی سپر پاور مانے جانے والے امریکہ میں کورونا وائرس کی وبا سے اب تک 17 لاکھ 45 ہزار930 افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 1 لاکھ 2 ہزار،809 اموات ہو چکی ہے۔ برازیل میں متاثرین کی تعداد ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ یہاں 4 لاکھ 65 ہزار166 افراد اس وبا کی زد میں آ چکے ہیں اور 27 ہزار878 افراد کی موت ہو چکی ہے۔روس میں بھی کووڈ -19 کا قہر بڑھتا ہی جا رہا ہے اور یہاں اس سے وبا سے اب تک 3 لاکھ87 ہزار623 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ 4374 لوگوں نے جانیں گنوائی ہیں۔ برطانیہ میں بھی اس انفیکشن کی وجہ سے حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ یہاں اب تک اس وبا سے 2 لاکھ 72 ہزار607 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 38ہزار243 اموات ہو چکی ہے۔یوروپی ملک اٹلی میں بھی اس وبا نے بہت تباہی مچائی ہے۔ یہاں اب تک اس وبا سے 33 ہزار229 افراد کی موت اور 2 لاکھ32 ہزار248 لوگ اس وائرس سے متاثرہ ہوئے ہیں۔اسپین میں اب تک 2 لاکھ 38ہزار 564 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
جبکہ 27 ہزار121 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاو ¿ کا مرکز چین میں اب تک 84،119 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 4638 اموات ہوئی ہے۔ یوروپی ملک فرانس اور جرمنی میں بھی اس جان لیوا وائرس کی وجہ سے صورت حال کافی خراب ہیں۔ فرانس میں اب تک 1لاکھ 86 ہزار923 افراد متاثر ہوئے ہیں اور 28ہزار 717 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ جرمنی میں کورونا وائرس سے 1 لاکھ 82 ہزار922 لوگ متاثر ہوئے ہیں اور 8 ہزار504 افراد کی موت ہوئی ہے۔ترکی میں کورونا وائرس سے اب تک 1 لاکھ 62 ہزار120 لوگ متاثر ہوئے ہیں اور 4 ہزار 489 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ کورونا وائرس سے شدید متاثر خلیجی ملک ایران میں 1 لاکھ 46 ہزار 668 لوگ متاثر ہوئے ہیں جبکہ 7677 افراد کی اس وبا سے موت ہوئی ہے۔بیلجیم میں 9430، میکسیکو میں 9415، کینیڈا میں 7063، ہالینڈ میں 5950، سویڈن میں 4350، پیرو میں 4099، ایکواڈور میں 3334، سوئٹزرلینڈ میں 1919، آئر لینڈ میں 1645 اور پرتگال میں 1383 افراد کی موت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ پڑوسی ملک پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 2801 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 57 مزید افراد کی موت ہو گئی۔ یہاں اب تک 64 ہزار 28 لوگ متاثر ہوئے ہیں اور 1317 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔