سیاہ فام شخص کی پولیس حراست میں ہلاکت پر امریکہ میں پرتشدد مظاہرے

Taasir Urdu News Network | New York (US State) on 29-May-2020

نیویارک : امریکہ کی ریاست منی سوٹا سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پولیس کی زیرِ حراست سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر مسلسل دوسرے روز پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔پیر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک پولیس اہلکار نے ایک سیاہ فام شخص کی گردن پر اپنے گھٹنے سے دباؤ ڈال رکھا تھا۔ جو بعد میں دم توڑ گیا تھا۔مذکورہ شخص کی بعدازاں شناخت 46 سالہ جارج فلوئیڈ کے نام سے ہوئی تھی جو مقامی ہوٹل میں سیکیورٹی گارڈ تھا۔ یہ واقعہ میناپولس شہر میں پیش آیا۔ پولیس کا الزام تھا کہ مذکورہ شخص کو ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے قریب سے جعلی بل منظور کرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ لیکن اس نے گرفتاری کے دوران مزاحمت کی کوشش کی۔واقعہ کے بعد ریاست منی سوٹا کے مختلف شہروں میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے۔ ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ میناپولس کے مختلف علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا بھی استعمال کیا گیا۔مشتعل مظاہرین نے بھی پولیس کی گاڑیوں پر رنگ پھینکا جب کہ پولیس اسٹیشنز پر پتھراؤ کی بھی اطلاعات ہیں۔واقعہ کے بعد چار پولیس اہلکاروں کو ملازمتوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ میناپولس کے میئر جیکب فرے نے پراسیکیوٹر کو ہدایت کی ہے کہ جارج فلوئیڈ کی گردن پر گھٹنا رکھنے والے پولیس اہلکار کے خلاف مجرمانہ غفلت کے تحت کارروائی کی جائے۔امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔