ممبئی ؍ مہاراشٹر میں پھنسے مہاجر مزدوروںاور طلبا کے لیے ۵۰ ؍ ٹرینوں کا خرچ بہاری سماج اُٹھانے کو تیار.

Taasir Urdu News Network | Mumbai (Maharashtra) | May 06, 2020

بڑی تعداد میں بہاری مہاجرین کا ایک جگہ پھنسا ہونا وبا کو پھیلنے کی دعوت دینے جیسا: تنویر عالم

۶؍ مئی۔بہار:کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے ملک بھر کے لوگ مقدور بھر کوششیں کر رہے ہیں۔لوگ آس پڑوس کے غریب اور نادار لوگوں کی فکر تو کر ہی رہے ہیں، اپنے وطن سے دور مہاجر مزدوروں کو گھر واپس لانے کی مہم میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔اسی سلسلے میں سیوک فائنڈیشن اور بہار نو نرمان یووا ابھی یان کی جانب سے مشترکہ طور پر ایک خط وزیر براے وزارتِ ریل، حکومتِ ہند کو لکھا گیا ہے۔ اس خط میںبہار کے مہاجرین مزدوروں اور طلبا کے لیے ممبئی سے بہار تک کے لیے خصوصی ٹرین کا انتظام کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
سیوک فائنڈیشن،بہار کے صدرتنویر عالم نے اپنے اس خط میں ریل وزیر سے لاک ڈائون کے دوران مہاراشٹر اور ممبئی میں پھنسے بہاری مزدوروں اور طلبا کی بڑی تعداد کو لے کر یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ممبئی کے سلم علاقوں میں مزدوروں اور طلبا کو بہت زیادہ دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ایک ہی مقام پر کئی لوگوں کے رہنے سے اس وبائی مرض کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔یہاں بہار میں ان طلبا اور مزدوروں کے اہلِ خانہ کافی پریشان اور فکرمند ہیں۔ممبئی کے سلم اورجھگّیوں میں ایک بیت الخلا کو پچاس افراد استعمال کررہے ہیں جو وبائی مرض کے پھیلنے کی دعوت دے رہا ہے۔
ان حالات کومدِّ نظر رکھتے ہوئے وزیر براے ریل، حکومتِ ہند سے خط میں گزارش کی گئی ہے کہ معقول تعداد میں مہاراشٹر سے بہار کے لیے ٹرینوں کو چلایا جائے۔اگر اس کام میں پیسے کے سلسلے سے کوئی دشواری ہے تو بہاری سماج پچاس ٹرینوں کا خرچ آپسی امداد کے ذریعے اُٹھانے کو تیّار ہے۔اس کے علاوہ اگر ضرورت پڑی تو ٹرینوں کی تعداد کے بڑھنے کے ساتھ وہ اس رقم میں اضافہ بھی کر سکتی ہے۔
کورونا سے حفاظتی تدابیر تو اپنانی ہی چاہیے لیکن انسانیت کی خاطر جو لوگ اس مشکل وقت میں اپنے گھروںسے دور ہیں، انھیں رفتہ رفتہ اپنے اہلِ خانہ تک پہنچانا بھی ایک بڑا کارِ خیر مانا جائے گا۔ اس کے لیے سیوک فائنڈیشن کی پہل کا ضرور استقبال کیا جانا چاہیے۔