کر اچی طیارہ حادثہ: چھ روز بعد بلیک باکس مل گیا

Taasir Urdu News Network | Karachi (Pakistan) on 29-May-2020

کراچی : لاہور سے آنے والے طیارے میں عملے کے آٹھ ارکان سمیت 99 افراد سوار تھے جن میں سے صرف دو لوگ ہی زندہ بچ سکے۔ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ حادثے کی ابتدائی تحقیقات تین ماہ میں مکمل ہوں گی۔پاکستان انٹرنیشنل کی پرواز پی کے 8303 لاہور سے کراچی آرہی تھی۔پائلٹ نے دو بار لینڈنگ کی کوشش کی لیکن طیارہ آبادی پر گرگیا۔طیارے میں سوار دو افراد زندہ بچ گئے جن میں پنجاب بینک کے صدر ظفر مسعود شامل ہیں۔حادثے کی تحقیقات کے لیے چار رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ مکانات اور گاڑیوں کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔میتوں کی تدفین کے لیے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔لاہور سے ڈی این اے ماہرین کی خصوصی ٹیم بھی کراچی پہنچ گئی ہے۔واقعے کے چھ روز بعد طیارے کا بلیک باکس ملبے کے نیچے سے مل گیا۔راچی میں گرنے والے مسافر طیارے کا بلیک باکس چھ روز بعد ملبے کے نیچے سے مل گیا ہے۔ پاکستان ایئر لائن کے ترجمان کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے بدھ کو جائے وقوعہ سے بھاری پرزوں کو اٹھوانے کی ہدایات جاری کیں تھیں۔ جمعرات کی صبح نئے سرے سے تلاش کا کام شروع کیا گیا جس کے بعد ملبے کے نیچے دبا ہوا وائس ریکارڈر مل گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ کاک پٹ وائس ریکارڈر تحقیقاتی عمل میں معاون ثابت ہو گا۔ پی آئی اے کی ٹیمیں اس اہم پرزے کی تلاش میں سرگرم تھیں۔ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ کاک پٹ وائس ریکارڈر ائیر کرافٹ ایکسیڈینٹ انویسٹی گیشن بورڈ کے حوالے کیا گیا ہے۔ایئربس کی تحقیقاتی ٹیم نے منگل کو کراچی میں جائے حادثہ کا دورہ کیا اور تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے کا معائنہ کیا۔ تحقیقاتی ٹیم نے طیارے کے انجنوں، لینڈنگ گیئر، ونگز اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کا جائزہ لیا۔غیر ملکی ٹیم نے طیارہ گرنے سے تباہ ہونے والے گھروں کا بھی معائنہ کیا۔ طیارے کے ملبے اور متاثرہ عمارتوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں۔سول ایوی ایشن اتھارٹی کے فائر ڈپارٹمنٹ اور پی آئی اے کے فلائٹ سیفٹی اور انجینئرنگ کے افسران نے غیر ملکی ٹیم کو بریفنگ دی۔