کورونا وائرس کی جنگ میں بھارت کی یکجہتی دیکھ کر دنیا حیران: پی ایم

130 کرو ڑ بھارتیوں کا حال اور مستقبل کوئی وباطے نہیں کر سکتی ۔ ہم اپنا حال بھی خو د طے کر یں گے اور اپنا مستقبل بھی۔ ہم آگے بڑھیں گے، ہم تر قی کی شاہراہ پر دوڑیں گے اور بالا خر ہم کامیاب ہو نگے۔ : مو دی

تاثیر اردو نیوز سروس،30؍مئی، 2020

نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس (ووڈ 19) سے نمٹنے کے لئے پورے ملک نے اپنے منفرد اتحاد اور عزائم سے پوری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت کی دوسری مدت کی پہلی سالگرہ کے موقع پر ہم وطنوں کے نام کھلے خط میں مسٹر مودی نے عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 130 کروڑ لوگوں کا حال اور مستقبل کبھی بھی کوئی آفت فیصلہ نہیں کر سکتی۔مسٹر مودی نے اپنے خط میں لکھا’’اپنے ہم وطنوں کی توقعات اور حسرتوں کو پورا کرنے کی سمت میں تیز رفتار سے آگے بڑھ رہے تھے، لیکن اسی درمیان کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کے ساتھ ہمارے ملک کو بھی الجھا دیا۔ جہاں ایک طرف عظیم اقتصادی وسائل اور جدید ہیلتھ سسٹم کے ساتھ طاقتیں ہیں، وہیں دوسری طرف ہمارا ملک ایک بہت بڑا آبادی اور محدود وسائل کے درمیان مسائل سے گھرا ہوا ہے‘‘۔انہوں نے کہا، “زیادہ تر کے ذہن میں یہ خدشہ گھر کئے ہوئے تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ہندوستان دنیا کے لئے ایک مسئلہ نہ بن جائے، لیکن آج آپ نے دنیا کو ہماری طرف دیکھنے کے نظریہ اور سوچ کے تصور کو تبدیل کر دیا۔آپ نے ثابت کر دیا ہے کہ دنیا کے طاقتوراورخوشحال ممالک کے مقابلے میں ہندوستان کی اجتماعی طاقت اور صلاحیت منفرد ہے‘‘۔وزیر اعظم نے مزید کہا’’ہم نے اب تک جس صبروتحمل کا مظاہرہ کیا ہے، اسے جاری رکھنا ہے۔ موجودہ بحران کی اس گھڑی میں بحث کا مسئلہ یہ بھی ہے کہ ہندوستان سمیت مختلف ممالک کی معیشت کو کس طرح بحال کیا جائے گا‘‘۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے اپنے اتحاد ویکجہتی اور کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں عزائم سے دنیا کو حیران کیا ہے، اس کے پیش نظر ہمیں پورا یقین ہے کہ ہم اقتصادی احیائے کی سمت میں بھی سنگ میل ثابت ہوں گے‘‘۔انہوں نے کہا’’عالمی وبا کی وجہ سے یہ یقینی طور پر بحران کی گھڑی ہے، لیکن ہم ہندوستانیوں کے لئے یہ ایک عزم مصمم کا وقت ہے. ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ 130 کروڑ کا حال اور مستقبل کبھی بھی منفی حالات فیصلہ نہیں کر سکتے۔ ہم خود اپنا حال اور اپنا مستقبل طے کریں گے۔ ہم ترقی کی راہ پر گامزن رہیں گے اور کامیابی بھی حاصل کریں گے‘‘۔
وزیر اعظم نریندرمودی نے آج کہا کہ ہندوستان نے اپنی یکجہتی سے كورونا وائرس کے خلاف جنگ میں جس طرح سے پوری دنیا کو حیران کیا ہے ویسے ہی اقتصادی میدان میں بھی ملک نئی مثال قائم کرے گا۔مرکزمیں بھارتیہ جنتا پارٹی قیادت والی حکومت کی دوسری مدت کا ایک سال مکمل ہونے کے بعد مسٹر مودی نے ہم وطنوں کے نام لکھے کھلے خط میں اس اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مکمل عزم کے ساتھ کہا ہے کہ 130 کروڑ لوگوں کا حال اور مستقبل کبھی بھی کوئی آفت فیصلہ نہیں کر سکتی۔مسٹر مودی نے لکھا ہے’’آج یہ بحث بہت ہورہی ہے کہ ہندوستان سمیت تمام ممالک معیشت پر کورونا وائرس کی وجہ سے پیداہونے والے منفی حالات سے کس طرح باہر نکلے گا؟ لیکن دوسری طرف یہ یقین بھی ہے کہ جیسے ہندوستان نے اپنی یکجہتی سے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پوری دنیا کو حیران کیا ہے، ویسے ہی اقتصادی میدان میں بھی نئی مثال قائم کرے گا۔ 130 کروڑ ہندوستانی اپنی صلاحیت سے اقتصادی میدان میں بھی دنیا کو حیران ہی نہیں بلکہ حوصلہ افزائی بھی کر سکتے ہیں‘‘۔وزیر اعظم نے لکھا ہے کہ اگر حالات معمول پر ہوتے تو وہ عوام کے درمیان میں آکر سبھی کا آشیرواد لیتے لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے انہیں خط کے ذریعہ لوگوں سے مخاطب ہونا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک تیز رفتار سے ترقی کی راہ پر بڑھ رہا تھا لیکن کورونا وائرس کی عالمی وبا نے ہندوستان کو بھی گھیر لیا۔ ترقی یافتہ اور بہت بڑی معیشت والے ممالک کو کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئی بدحالی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی آبادی اور کئی چیلنجوں کی وجہ سے یہ ہمارے لئے بہت مشکل حالات تھے اور اسے دیکھتے ہوئے کئی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ جب کورونا وائرس ہندوستان پر حملہ کرے گا، تو ہندوستان پوری دنیا کے لئے بحران بن جائے گا۔ ملک کی اجتماعی طاقت اور یکجہتی نے ثابت کرکے دکھایا ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ اور امیر ممالک کے مقابلے میں بھی ہندستانیوں کی اجتماعی قوت اور صلاحیت بے مثال ہے۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان اس چیلنج سے پار پائے گا اور اقتصادی میدان میں بھی اپنی اجتماعی طاقت اور یکجہتی سے مثال قائم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نمٹنے کا ایک ہی طریقہ ہے’’ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہی ہوگا. اپنے بل بوتے پر چلنا ہی ہوگا اور اس کے لئے ایک ہی راستہ ہے –
آتم نربھر بھارت( خود کفیل ہندوستان)‘‘۔مسٹر مودی نے خود کفیل ہندوستان مہم کے لئے 20 لاکھ کروڑ روپے کے پیکیج کا ذکر کرتے ہوئے کہا’’یہ مہم، ہر ملک کے ہر ایک شخص کے لئے، ہمارے کسان، ہمارے مزدور، ہمارے چھوٹے صنعتکار، ہمارے اسٹارٹ اپس سے منسلک نوجوان، سب کے لئے، نئے مواقع کا دور لے کر آئے گا۔ ہندوستانیوں کے پسینے سے، محنت سے اور ان کی صلاحیتوں سے تیارمقامی مصنوعات کے طور پر ہندوستان درآمدات پر اپنا انحصار کم کرے گا اور خود انحصاری کی طرف آگے بڑھے گا‘‘۔کورونا وائرس وبا سے نمٹنے کے لئے حکومت کے ساتھ عوام کے تال میل اور صبرو تحمل کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا،’’تالی- تھالی بجانے اوردیا جلانے سے لے کر ہندوستان کی فوج کی طرف سے کورونا وائرس واریئرز کی عزت ہو، جنتا کرفیو یا ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران قوانین پر ایمانداری سے عمل درآمد ہو، ہر موقع پر آپ نے یہ دکھایا ہے کہ ایک ہندوستان ہی بہترین ہندوستان کی ضمانت ہے‘‘۔لاک ڈاؤن کے دوران مختلف طبقات کے لوگوں کو ہونے والی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام نے بے پناہ تکلیفیں برداشت کی ہیں ۔ان پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے سبھی مل کر کوشش کر رہے ہیں۔ لوگوں سے موجودہ وقت میں چوکسی برتنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سب کو اس کا خیال رکھنا ہے کہ زندگی میں ہونے والی تکالیف ، زندگی آفت میں نہ بدل جائے، اس کے لئے ہر ہندوستانی کے لئے ہر ہدایات پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ جیسے ابھی تک ہم نے صبر و تحمل اور حوصلہ کو برقرار رکھا ہے، ویسے ہی اسے آگے بھی برقرار رکھنا ہے۔ یہی ایک بڑی وجہ ہے کہ ہندوستان آج دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہت سنبھلی ہوئی پوزیشن میں ہے۔ یہ جنگ طویل ہے لیکن ہم کامیابی کی راہ پر چل پڑے ہیں اور کامیاب ہونا ہم سب کا اجتماعی عزائم ہے۔مغربی بنگال اور اڑیسہ میں آئے امفان طوفان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے دوران جس حوصلے کے ساتھ وہاں کے لوگوں نے حالات کا مقابلہ کیا، گردابی طوفان سے ہونے والے نقصان کو کم کیا، وہ بھی ہم سب کے لئے ایک بڑی حوصلہ افزائی ہے۔اپنی حکومت کے سفر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’ملک گزشتہ ایک سال میں تاریخی فیصلے اور ترقی کی بے اور مثالی رفتار کے ساتھ آگے بڑھا ہے۔ لیکن پھر بھی مجھے پتہ ہے کہ اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ ملک کے سامنے چیلنجز بہت سے ہیں، مسائل بہت سے ہیں میں دن رات کوشش کر رہا ہوں۔ مجھ میں کمی ہو سکتی ہے لیکن ملک میں کوئی کمی نہیں ہے۔ اور اس وجہ سے، میرا یقین خود سے زیادہ آپ پر ہے، آپ کی طاقت، آپ کے حوصلہ پر ہے. میرے عزائم کی توانائی آپ ہی ہیں، آپ کی حمایت، آپکا آشیرواد اور آپ کا پیار ہی ہے‘‘۔مسٹر مودی نے کہا کہ عالمی وبا کی وجہ سے، یہ بحران کی گھڑی تو ہے ہی، لیکن ہم وطنوں کے لئے یہ عزائم کی گھڑی بھی ہے۔
یہ یاد رکھنا ہے کہ 130 کروڑ ہندوستانیوں کا حال اور مستقبل کوئی آفت یا کوئی مصیبت فیصلہ نہیں کر سکتی۔’’ہم اپنا حال بھی خود طے کریں گے اور اپنا مستقبل بھی‘‘۔مسٹر مودی نے کہا کہ پانچ برسوں میں ملک نے غریبوں کی زندگی آسان بنانے کے لئے گورننس کو تبدیل ہوتے دیکھا ہے۔ جہاں دنیا میں ہندوستان کی آن بان شان بڑھی ، وہیں غریبوں کے بینک اکاؤنٹ کھول کر، انہیں مفت گیس کنکشن دے کر، مفت بجلی کنکشن دے کر، ٹوائلٹ بنواکر، گھر بنا کر، غریبوں کے وقار بھی بڑھائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے دور میں’’جہاں سرجیکل اسٹرائیک ہوئی، ایئر اسٹرائیک ہوئی، وہیں ہم نے ون رینک ون پنشن، ون نیشن ون ٹیس- جی ایس ٹی، کسانوں کے ایم ایس پی کے برسوں پرانے مطالبات کو بھی پورا کرنے کا کام کیا‘‘۔وزیراعظم نے کہا کہ دوسری مدت کے پہلے سال کے فیصلہ ملک کے بڑے خوابوں کی پرواز ہے۔ اس تاریخی سفر میں ملک کے ہر معاشرے، ہر طبقے اور ہر شخص نے بخوبی اپنا فرض ادا کیا ہے۔’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کاوشواس ‘ اس منتر کو لے کر آج ملک سماجی ہو یا اقتصادی، عالمی ہو یا داخلی، ہر سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔حکومت کے پہلے سال کے دوران لئے گئے فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’اتحاد-سالمیت کے لئے آرٹیکل 370 کی بات ہو، صدیوں پرانی جدوجہد کے خوشگوار نتائج – رام مندر کی تعمیر کی بات ہو، جدید سماجی نظام میں رکاوٹ بنا طلاق ثلاثہ ہو، یا پھر ہندوستان کی تمناؤں کی علامت شہریت ترمیمی قانون ہو، یہ ساری کامیابیاں آپ سب کو یاد ہیں۔ یکے بعد دیگرے ہوئے ان تاریخی فیصلوں کے درمیان کئی فیصلے، کئی تبدیلیاں ایسی بھی ہیں جنہوں نے ہندوستان کی ترقی کی سفر کو نئی رفتار دی ہے، نئے اہداف دیئے ہیں، لوگوں کی توقعات کو پورا کیا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس دوران غریبوں کو، کسانوں کو، خواتین-نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہماری ترجیح رہی ہے۔ اب ’پی ایم کسان سمان ندھی‘ کے دائرے میں ملک کا ہر کسان آ چکا ہے.
گزشتہ ایک سال میں اس منصوبہ کے تحت 9 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ کسانوں کے اکاؤنٹس میں 72 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع کرائی گئی ہے. ملک کے 15 کروڑ سے زیادہ دیہی گھروں میں پینے کا صاف پانی پائپ سے ملے، اس کے لئے ’جل جیون مشن‘ شروع کیا گیا ہے. پچاس کروڑ سے زیادہ کے گائے بھینس کی بہتر صحت کے لئے مفت ویکسینیشن کی بہت بڑی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں یہ بھی پہلی بار ہوا ہے جب، کسان، کھیت مزدور، چھوٹے دکاندار اور غیر منظم سیکٹر کے ورکرز ساتھیوں، سبھی کے لئے 60 سال کی عمر کے بعد 3 ہزار روپے کی باقاعدہ ماہانہ پنشن کی سہولت یقینی بنائی گئی ہے۔ ماہی گیروں کی مراعات بڑھانےاور بلیو اكانومی کو مستحکم کرنے کے لئے بہترمنصوبوں کے ساتھ ساتھ علیحدہ محکمہ بھی بنایا گیا ہے۔ اسی طرح تاجروں کے مسائل کے بروقت تدارک کے لئے مرچنٹ ویلفیئر بورڈ کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ سیلف ہیلپ گروپ سے منسلک تقریبا 7 کروڑ بہنوں کو بھی اب زیادہ مالی امداد دی جا رہی ہے۔ حال میں ان گروپوں کے لئے بغیر ضمانت کے قرض کو 10 لاکھ سے بڑھا کر دوگنا یعنی 20 لاکھ کر دیا گیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی بچوں کی تعلیم کو ذہن میں رکھتے ہوئے، ملک میں 450 سے زیادہ نئے الویہ ماڈل ریزڈنشل اسکولوں کی تعمیر کی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔ عام لوگوں کے مفاد سے منسلک بہتر قانون بنے، اس کے لئے بھی گزشتہ سال تیز رفتا ری سے سے کام ہوا ہے۔ پارلیمنٹ نے اپنے کام کاج سے دہائیوں پرانا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ چاہے کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ ہو، چٹ فنڈ قانون میں ترمیم ہو، معذوروں، خواتین اور بچوں کو زیادہ تحفظ دینے والے قوانین ہوں، یہ سب تیزی سے بن پائے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں اور فیصلوں کی وجہ سے شہروں اور دیہات کے درمیان فرق کم ہو رہا ہے۔ پہلی بار ایسا ہوا ہے جب گاؤں میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد، شہر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں سے 10 فیصد زیادہ ہو گئی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر جگت پرکاش نڈانے آج کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی پہلی مدت کار اصلاحات اور مفلوج نظام کو پٹری میں لانے والی تھی لیکن دوسری میعاد فیصلہ اقدامات والی ہے اور کورونا بحران میں بھی ہم خود کفیل ہندوستان کی جانب آگے بڑھ رہے ہیں۔مسٹر نڈانے یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت کی دوسری مدت کار کا ایک برس مکمل ہونے کے موقع پر پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت 2.0 کے پہلے سال میں ہندوستان بہت تیزی سے مضبوط ہو رہا ہے اور تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔ پہلا سال کامیابیوں کا تھا۔ کورونا کے اچانک بحران کے دور میں بھی مسٹر مودی نے ملک کو ایک نظریہ دیا اور ملک کو صحیح طریقے سے سنبھالا ہے۔ ایسے قدم اٹھائے گئے جس سے ہندوستان خود اعتمادی کے ساتھ انڈیپنڈنٹ بنا۔بی جے پی صدر نے کہا کہ مودی حکومت کے چھ سال کی مدت میں سات دہائی کے عرصے میں چھوٹی کمیوں کو پورا کرنے کا کام کیا گیا۔ بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور تیز رفتار سماجی اور اقتصادی بحالی کے اقدامات اٹھائے گئے۔ غریبوں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ کورونا کے بحران میں عوامی شراکت داری کے ساتھ وقت پر پختہ فیصلہ لئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی نے اٹکانے، بھٹکانے اور لٹکانے والی سیاست کو ختم کرکے بہتر کارکردگی اور تبدیلی کی سیاست شروع کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ مسٹر مودی کے دوسری مدت کا پہلا سال مکمل ہونے پر ان کو اپنی اور کروڑوں کارکنوں کی جانب سے دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور پارٹی کے صدر کی حیثیت سے نیک خواہشات دیتے ہیں کہ مسٹر مودی پوری طاقت کے ساتھ جیسی خدمت انہوں نے گزشتہ چھ سال میں ملک کی وزیر اعظم کے طور پر کی ہے، اسی طاقت کے ساتھ ملک کی خدمت میں لگے رہیں۔