1 سے 27 مئی کے درمیان 91 لاکھ مہاجر مزدوروں کو ٹرین اور سڑک کے ذریعے بھیجا گیا تھا

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India) on 28-May-2020

نئی دہلی : جمعرات کو عدالت عظمی میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران مہاجر مزدوروں کی حالت زار پر سماعت ہوئی۔ جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل بینچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے معاملے کی سماعت کی۔ مرکز کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشارمہتا پیش ہوئے۔ اس دوران کپل سبل، کولن گونجالیوس اور اندرا جے سنگھ بھی موجود ہیں تھے۔ایس جی توشر مہتا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جس پر وکیل کولن گونجاالیوس نے کہاکہ ہم نے بھی درخواست دائر کی ہے۔ ہم مہاجر مزدوروں کی تنظیم ہیں۔ ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے بھی کہاکہ یہ معاملہ ضروری ہے اس لیے آج سماعت کے بعد احکامات جاری کیے جائیں۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہاکہ ہم ایک حکم جاری کریں گے۔ پہلے مرکز کو سنیںگے۔ سماعت کی شروعات میں مرکزی حکومت کی جانب سے وکیل نے کہا کہ نوٹس لینے کے لئے آپ کا شکریہ۔ مرکز نے عدالت میں ابتدائی رپورٹ داخل کردی ہے۔ ایس جی تشار مہتا نے کہاکہ کچھ ایسے واقعات ہوئے ہیں جو بار بار دکھائے جارہے ہیں، لیکن مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس پر کام کررہی ہیں۔سپریم کورٹ نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مرکز کام کر رہا ہے، لیکن لوگوں کو ریاستوں سے زیادہ فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ اس کے جواب میں مرکز نے کہاکہ 1 سے 27 مئی تک 3700 مزدور ٹرینیں چلائی جا چکی ہیں۔ ہر روز 1.85 لاکھ لوگوں کو گھر پہنچایا جارہا ہے۔ اوسطا 187 ٹرینیں چل رہی ہیں۔۔سالسٹر جنرل تشار مہتا نے کہاکہ کچھ جگہوں پر اس طرح کے واقعات ہوئے ہیں جس کی وجہ سے مزدوروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے، لیکن ہم شکر گزار ہیں کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے توجہ دلائی۔ انہوں نے مزید کہاکہ حکومت نے مزدوروں کے لئے سیکڑوں ٹرینیں بھی چلائیں۔ ان کے لئے کھانے پینے کا بجٹ بھی فراہم کیا گیا تھا۔اس پر سپریم کورٹ نے کہاکہ حکومت نے کوشش کی ہے، لیکن ریاستی حکومتوں کے ذریعہ ضرورت مند مزدوروں تک آسانی سے چیزیں نہیں پہنچ رہی ہیں۔