جرمنی میں تعینات امریکی سفیر عہدہ سے مستعفی

تاثیر اردو نیوز سروس،4؍جون، 2020

برلن ، ۳؍جون ( آئی این ایس انڈیا )جرمنی میں متعین امریکی سفیر رچرڈ گرینل اپنے منصب سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ گرینل کے مستعفی ہونے کی خبریں گزشتہ کئی ہفتوں سے گردش میں تھیں۔جرمن دارالحکومت برلن میں دو برس تک جارحانہ انداز میں سفارتی سرگرمیاں جاری رکھنے والے امریکی سفیر رچرڈ گرینل نے اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ امریکی وزارتِ خارجہ نے بھی اس تناظر میں جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ سفیر رچرڈ گرینل یکم جون سے اپنے منصب سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ برلن میں امریکی سفارت خانے کے ڈپٹی چیف مشن رابن کوئن وِل نے قائم مقام سفیر کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ وہ نئے سفیر کی باضابطہ تقرری تک یہ منصب سنبھالے رکھیں گے۔ٹرمپ انتظامیہ میں ایسا تاثر پایا جاتا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ مستعفی ہونے والے سفیر رچرڈ گرینل کو اپنی کابینہ میں جگہ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ بعض تجزیہ کاروں کے مطابق سفارت چھوڑنے والے گرینل کو امریکی صدر کی جانب سے کابینہ کا منصب ایک تحفہ ہو گا۔ رواں برس فروری سے ٹرمپ نے مستعفی ہونے والے سفیر کو قائم مقام ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس مقرر کر رکھا ہے۔ جوزف میگوائر کے استعفے کے بعد نیشنل انٹیلی جنس کا عہدہ خالی تھا۔جرمنی میں قیام کے دوران رچرڈ گرینل کی عدم تعاون کی حامل جارحانہ سفارت کاری کے انداز نے انہیں سفارتی حلقے میں کوئی نیک نامی نہیں دی تھی۔ اس انداز میں وہ کئی مرتبہ برلن حکومت کی پالیسیوں پر کڑی تنقید بھی کرتے رہے۔ وہ ملکی صدر ڈونلد ٹرمپ کے ایک انتہائی وفادار ساتھی تھے اور برلن میں قیام کے دوران مسلسل اپنے صدر کے بیانیے ’ فرسٹ امریکہ‘ کی زور شور سے ترجمانی کرتے رہے تھے۔اسی طرح رچرڈ گرینل ایسے بیان دہرانے سے بھی گریز نہیں کرتے تھے جن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جرمنی پر تنقید شامل ہوتی تھی۔ اس تناظر میں خاص طور پر جرمنی کے دفاعی اخراجات کے علاوہ اس کی روس کے تعاون سے تعمیر کی جانے والی گیس پائپ لائن نارڈ اسٹریم ٹو پراجیکٹ اور ایرانی جوہری ڈیل پر برلن حکومت کے موقف پر ٹرمپ کی تنقید اور پھر سابق سفیر رچرڈ گرینل کا اسے مختلف اوقات پر دہرانا اہم تھا۔