چاند محمد کے اہل خانہ کی مدد کے لیے ‘ہیومن ویلفیر فاونڈیشن’ آگے آیا ، مکمل مدد کا کیا اعلان

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India)  on 22-June-2020

نئی دہلی : سیلم پور کے 20 سالہ نوجوان چاند محمد کا یہ جملہ سن کر آپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے ، چاند کہتے ہیں ” اس بات کا امکان ہے کہ ہم خطرناک کورونا وائرس سے بچ جائیں ،لیکن ہم بھوک سے نہیں بچ سکتے “۔ لاک ڈاون کی وجہ سے پیدا مالی دشواریوں کے سبب حالات سے پریشان ہو کر چاند محمد نے اپنے گھر والوں کو بنا بتائے اپنی جان کی پروا کیے بغیر گھر والوں کی مالی مدد کا فیصلہ کیا اور لوک نائک اسپتال کے کورونا وارڈ میں مرنے والوں کو شمسان اور قبرستان پہونچانے کی نوکری کر لی چاند کہتے ہیں کہ انہوں نے نوکری صرف اس لیے کر لی کہ کسی طرح گھر کے اخراجات چل جا ئیں اور والدہ کا علاج اور بہنوں کی پڑھائی کی فیس کا بندوبست ہو سکے۔چاند محمد کی یہ کہانی انگریزی روزنامہ دی ہندو میں اسی ہفتے شائع ہوئی تھی جسے دیکھنے کے بعد ہیومن ویلفیر فاونڈیشن نئی دہلی کی ٹیم چاند محمد کا پتہ لگا کر سیلم پور ان کے گھر پہونچی اہل خانہ سے مل کر ان کے احوال دریافت کیے اور انہیں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ٹیم نے فوری طور پر گھر والوں کو راشن مہیا کرانے کے لیے مالی مدد بھی کی۔ چاند محمد کی فیملی میں والدہ، والد محمد مومن ، بھائی محمد ثاقب اور چار بہنیں رافعہ ، مسکان ، صدف ، مہد ہیں۔

فاونڈیشن کی ٹیم نے پا یا کہ چاند محمد کے گھر کی مالی حالت کافی خراب ہے بچوں کے والد اور بڑے بھائی کا کام لاک ڈاون کی وجہ سے ختم ہوگیا ہے۔ گھر کے یہ حالات جب چاند سے دیکھے نہ گئے تو اس نے حالات سے پریشان ہو کر لوک نائک اسپتال میں کرونا سے مرنے والوں کو اٹھانے کی خطرناک نوکری کرلی تاکہ گھر میں کچھ پیسے آنے لگیں۔ چاند محمد کی تعلیم بھی اسی وجہ سے ادھوری رہ گئی 2017 میں دسویں پاس کرنے کے بعد آ گے نہ بڑھ سکا۔فاونڈیشن نے پریشان حال فیملی کی مکمل مدد کے لیے کا ہاتھ بڑے بڑھاتے ہوئے اسکول جانے والی چاند کی تینوں بہنوں اور چاند محمد کی مکمل تعلیم کا خرچ اٹھانے کا اعلان کیا ہے ساتھ والدہ کے علاج کا بندوبست جن کو تھائرائڈ کی بیماری ہے اور چاند محمد کے بڑے بھائی محمد ثاقب کو ریڈیمیڈ کپڑوں کی دوکان کھلوانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔فاونڈیشن کا یہ قدم قابل تحسین بھی ہے اور قابل تقلید بھی ، یقینا یہ لاک ڈاون کا یہ دور بہت مشکل ہے دور ہے اس میں ہم سب کواپنے آس پاس ایسے ضرورت مندوں پر نظر رکھنی چاہیے اور جہاں تک ہوسکے مدد کریں ، اگر آپ اہل ثروت ہیں توآپ کو غریب اور ضرورت مند کہیں دور تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے اپنے محلے میں دیکھیں چاند محمد جیسے غیور مگر ضرورت مند خاندان ضرور مل جائیں گے۔