اپوزیشن نے وکاس کی گرفتاری کو ڈرامہ بتایا، سی بی آئی جانچ کا مطالبہ

Taasir Urdu News Network | Lakhnau (Uttar Pradesh)  on 09-July-2020

لکھنؤ: وکاس دوبے کو گرفتار نہ کرنے پانے اور اس کے مدھیہ پردیش کے اجین پہنچنے کے بعد جمعرات کو گرفتار ہونے پر جہاں یوپی پولیس پشیماں ہے تو وہیں ریاست کی اپوزیشن پارٹیوں نے وکاس دوبے کی گرفتاری کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے پورے معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعرات کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا’کانپور کے بہیمانہ قتل میں یوپی حکومت کو جس مستعدی سے کام کرنا چاہئے تھا وہ پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی۔الرٹ کے باوجود ملزم کا اجین تک پہنچنا نہ صرف سیکورٹی کے دعووں کی پول کھولتا ہے بلکہ ملی بھگت کی جانب بھی اشارہ کرتا ہے۔شہید سرکل افسر دویندر مشرا کی جانب سے اس وقت کے ایس ایس پی انند دیو کو لکھے گئے خط کے سلسلے میں انہوں نے کہا’تین مہینے پرانے خط پر’نو ایکشن’اورشاطر مجرمین کی فہرست میں ‘وکاس’کا نام نہ ہونا بتاتا ہے کہ اس معاملے کے تار دور تک جڑے ہیں۔ یوپی حکومت کو معاملے کی سی بی آئی جانچ کرا کر سبھی حقائق اور پروٹکشن کےتعلقات کو جگ ظاہر کرنا چاہئے۔وہیں سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا’خبر آرہی ہے کہ کانپور سانحہ کا کلیدی ملزم پولیس کی حراست میں ہے۔ اگر یہ سچ ہے توحکومت صاف کرے کہ یہ خودسپردگی ہے یہ گرفتاری۔ساتھ ہی اس کے موبائل کی سی ڈی آرعام کیا جائے جس سے سچی ملی بھگت کا پردہ فاش ہوسکے۔سینئر کانگریس لیڈر و سابق وفاقی وزیر جتن پرساد نے امر دوبے کی بیوی خوشی کی گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ‘دوبے گینگ کے بے سہارا ماں۔باپ اور 9دن قبل ازدواجی زندگی میں منسلک ہوئی خوشی جو اب بیوہ ہے ان کو ہراساں کرنے سے کیا ہونے والا ہے؟وکاس دوبے کو گرفتار کر کے سسٹم میں اوپر سے نیچے تک اس کے تعلقات کی جانچ ہونی چاہئے۔قابل ذکر ہے کہ امر دوبے جسے پولیس نے انکاونٹر میں مار دیا اس نے 29جون کو ہی خوشی سے شادی کی تھی۔بدھ کو پولیس نے امر دوبے کو انکاونٹر میں ہلاک کردیا۔ انہوں نے اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں لکھا’پولیس حراست میں ہونے کے باوجودپربھاکر مشرا کا مڈھ بھیڑ دکھا کر انکاونٹر کرنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ حکومت اصلہ کہانی کو چھپانے میں لگی ہے تاکہ بڑے چہرے بے نقاب نہ ہوجائیں۔