ایم ایل اے کو توڑنے کی کوشش میں بی جے پی ، دو ایم ایل اے سے کیا رابطہ : گہلوت

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India)  on 15-July-2020

نئی دہلی: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے گرچہ سیاسی طاقت دکھاتے ہوئے اکثریت ہونے ہونے کا دعوی کیا ہے۔ لیکن پھر بھی سیاسی ہنگامہ آرائی ختم نہیں ہوئی ہے۔ ریاستی حکومت کے وزیر سبھاش گرگ نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی اب بھی کانگریس کے ممبران اسمبلی کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ریاستی حکومت میں تکنیکی وزیر تعلیم سبھاش گرگ نے کہا کہ کل بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے ہمارے دونوں ایم ایل اے سے رابطہ کیا، دونوں کو اپنے گروپ میںشامل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ سبھاش گرگ نے دعوی کیا کہ دونوں ایم ایل اے کانگریس کے وفادار ہیں، ایسی صورتحال میں بی جے پی کے منصوبے کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی پر مسلسل ایم ایل اے کو توڑنے کا الزام لگایا جارہا تھا۔ واضح رہے کہ کانگریس نے اپنے تمام ایم ایل اے کو ایک ریزورٹ میں رکھا ہے۔منگل کے روز وزیر اعلی اشوک گہلوت کے ذریعہ یہ دعوی کیا گیا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ان کی حکومت گرانے کی سازش کر رہی ہے، لیکن ہم ان کے ارادوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔ اشوک گہلوت نے الزام لگایا تھا کہ سچن پائلٹ اور ان کے حامی اراکین اسمبلی بی جے پی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔حالانکہ بی جے پی نے اس معاملے کو کانگریس کا اندرونی مسئلہ قرار دیا ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اشوک گہلوت حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے، ایسی صورتحال میں اگر عدم اعتماد کی تجویز آتی تو حکومت گر سکتی ہے۔