بہار میں سیلاب کی تباہ کاری

Taasir Urdu News Network | Patna  (Bihar)  on 19-July-Sunday-2020

پٹنہ: ۔بہار میں کورونا کے ساتھ سیلاب نے بھی تباہی مچا رکھی ہے۔ گنڈک ،باگمتی ،کوسی اور گنگا ندی کا سطح آب خطرے کے نشان سے اوپر ہوگیا ہے۔ سیلاب کے سبب کئی ضلعوں کے گائوں میں سیلاب کا پانی داخل ہوچکا ہے جس کی وجہ سے گائوں کے لوگ نقل مکانی کرنے کو مجبور ہے۔ سیلاب کی تیز رفتاری کا عالم یہ ہے کہ اس کی زد میں بڑے درخت اور جانور بھی آرہے ہیں ۔ سینکڑوں لوگوں کے سامان سیلاب میں بہہ گئے ۔ سیلاب کا اثر سب سے زیادہ نشیبی علاقوں میں ہوا ہے ۔سیلاب سے بہار کی 3لاکھ آبادی متاثر ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سیمانچل ،متھلانچل اور ترہت کے اضلاع خاص طور سے دربھنگہ ،مدھوبنی، گوپال گنج، موتیہاری ،مغربی چمپارن، کھگریا ،سمستی پور، مظفر پور ، سہرسہ ، سارن اور سوپول کے علاوہ مدھے پورہ ضلع کے لوگ زبردست دو چارہیں۔ سیلاب کی تباہ کاری کے سبب لوگ سخت معاشی بحران سے دو چار ہیں۔ ان کے اپنے جانور اور ان کے سامان بھی محفوظ نہیں ہے۔ گھروں سے بے گھر ہوگئے ہیں اور عارضی کیمپ میں مقیم ہیں۔ سیلاب زدگان کے سامنے ان کے اپنے جانوروں کے تحفظ ان کے چارہ کا نظم ساتھ ہی ان کے اپنے خوردو نوش میں بہت پریشانیوں کاسامنا ہے۔ دربھنگہ ضلع کے کیوٹی حلقہ کے اسراہا ،جلوارہ،ترموہان ،بگہا،سسرمااور کھرماگائوں زبردست سیلاب کی زدمیں ہیں یہاں کے لوگوں کو کمر بھر پانی میں داخل ہوکر آمد ورفت کرنے پر مجبور ہیں۔ کہیں تو گردن تک پانی میں داخل ہوکر لوگ اپنی زندگی بچانے کی جد و جہد کررہے ہیں ۔سیلاب سے بہار بے حال ہے ہر طرف سےآہ و بکا ہے ،ہر طرف تباہی بربادی کا منظر ہے۔ سیلاب کی تباہ کاری کے سبب جانور کے ساتھ ساتھ انسان بھی زد میں آرہا ہے ۔تازہ معاملہ مہشی بلاک کے جلئی تھانہ حلقہ کے گنڈول چوک پر واقع پل کا ہے جس کے نیچے کل ایک نامعلوم شخص کی لاش بہتی ملی ۔ اس روح فرسا منظرکو دیکھنے کیلئے وہاں کافی بھیڑ اکٹھا ہوگئی لیکن پانی کے تیز بہائو کی وجہ سے کسی نے لاش نکالنے کی ہمت نہیں کی۔ موقع پر کچھ پولس اہلکار بھی پہنچے لیکن ان لوگوں نے بھی لاش نکالنے کی کوشش نہیں کی۔ حالانکہ لاش پانی کے بھنور میں پھنس کر بہت دیر تک اسی جگہ گردش کرتی رہی ۔ انتظامیہ کے لوگ چاہتے تو لاش نکال کر اس کے اہل خانہ کے حوالے کی جاسکتی تھی ۔ قابل ذکر ہے کہ یہ لاش مہشی بلاک کے جمال پور تھانہ کے طرف سے بہتی ہوئی آئی تھی۔