جگدیپ کو پہلی فلم کے لئے ملے تھے محض چھ روپے

Taasir Urdu News Network | Mumbai (Maharashtra)  on 09-July-2020

ممبئی : ہندی فلموں میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے پانچ دہائیوں سے زائد عرصے تک شائقین کو محظوظ کرنے والے جگدیپ کو پہلی فلم کے لئے چھ روپے ملےتھے۔مدھیہ پردیش کے داتیا میں پیدا ہوئے جگدیپ عرف سید اشتیاق احمد جعفری نے اپنے بچپن کے دنوں میں غربت کو بہت قریب سے دیکھا تھا۔ ان عمر محض سات آٹھ برس کی تھی جب ان کے والد کا انتقال ہوگیا۔ ہند ۔پاک تقسیم کے بعد جگدیپ اپنی والدہ کے ساتھ گوالیار سے ممبئی آگئے۔ کہا جاتا ہے کہ جگدیپ کی والدہ یتیم خانے میں کھانا پکانے کا کام کرتی تھیں تاکہ وہ اپنے بچے کو پڑھا لکھا سکے اور اس کی پرورش کرسکیں۔ ایک دن جگدیپ نے فیصلہ کیا کہ انہیں کنبہ کی مدد کے لئے کچھ کام کرنا چاہئے۔ حالانکہ ان کی والدہ نے جگدیپ کو کام کرنے سے منع کیا لیکن وہ راضی نہیں ہوئے۔ جگدیپ نے اپنی تعلیم چھوڑ دی اور پتنگ بنانے لگے، اس کے علاوہ انہوں نے صابن اور کنگھی بیچنے کا کام بھی کیا۔جگدیپ جس سڑک پر کام کیا کرتے تھے وہاں ایک شخص آیا اور وہ ان بچوں کو تلاش کررہا تھا جو فلم میں کام کرسکیں۔ اس شخص نے جگدیپ سے فلموں میں کام کے بارے میں پوچھا کہ کیا تم کام کرو گے؟ جگدیپ نے اس شخص سے پوچھا کہ یہ فلمیں کیا ہوتی ہیں؟ جگدیپ نے اس وقت تک فلمیں نہیں دیکھی تھیں۔ جگدیپ نے اس شخص سے پیسوں کی بات کی کہ انہیں اس کام کے لئے کتنے پیسے ملیں گے جس کا جواب آیا تین روپے۔جگدیپ کو ایسا محسوس ہوا جیسے ان کی لاٹری لگ گئی ہو۔ جگدیپ فورا. ہی فلموں میں کام کرنے پر رضامند ہوگئے ۔ اگلے دن جگدیپ کی والدہ انہیں اسٹوڈیو لے گئیں ، جہاں بچوں کا منظر چل رہا تھا حالانکہ اس وقت جگدیپ کو صرف خاموش بیٹھنے والا کردار ہی ملا، تھا لیکن تبھی اردو میں ایک ڈائیلاگ آیا جسے کوئی بچہ نہیں بول پارہا تھا۔ جگدیپ نے ایک بچے سے پوچھا کہ اگر میں نے یہ مکالمہ بول دیا تو کیا ہوگا ، جواب آیا ،پیسے زیادہ ملیں گے چھ روپے۔ جگدیپ نے یہ مکالمہ بہت خوبصورتی سے بول دیا اور یہیں سے ان کا چائلڈ آرٹسٹ کا سفر شروع ہوگیا۔ یہ فلم 1951 میں آئی بی آر چوپڑا کی ’افسانہ‘ تھی۔ اس کے بعد جگدیپ نے کامیابی کی بلندیوں کو چھوا اور ایک سے بڑھ کر ایک فلموں میں اپنی عمدہ مزاح نگاری سے سامعین کے دل جیت لئے۔