دہلی میں بارش سے لوگوں کی مصیبتوں میں اضافہ

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India)  on 19-July-Sunday-2020

نئی دہلی: دہلی میں اتوار کی صبح ہوئی تیز بارش سے کئی جگہوں پر پانی بھر گیا جس کی وجہ سے لوگوں کو زبردست جام کا سامنا کرنا پڑا۔محکمہ موسمیات کے مطابق صبح آٹھ بجے تک دہلی میں تقریباً 74.8ملی میٹر بارش درج کی گئی۔ دہلی ٹریفک پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ کئی علاقوں میں پانی جمع ہوجانے کی وجہ سے آزاد پور سے مکربہ چوک، یشونت پلیس سے اشوکا روڈ، باہری دلی اور بھیرون ماگ اور منڈکا میٹرو اسٹیشن علاقہ میں لوگوں کو جام سے جدوجہد کرنی پڑی۔محکمہ کے مطابق دہلی میں آج کم از کم درجہ حرارت 23.4ڈگری سیلسیس درج کیا گیا جو معمول کے درجہ حرارت سے چار ڈگری کم ہے۔ محکمہ موسمیات نے جنوب مغربی مانسون کے دہلی میں فعال ہونے کی بات کہی۔ راجدھانی میں عام طورپر مانسون 27جولائی کو آتا ہے لیکن اس بار مانسون تھوڑا جلد ی دہلی میں آگیا۔دہلی میں پانی جمع ہوجانے کی صورتحال پر وزیراعلی اروند کیجریوال نے کہاکہ اس برس تمام ایجنسیاں کورونا کوکنٹرول کرنے میں مصروف تھیں اور یہ وقت ایک دوسرے کو قصوروار ٹھہرانے کا نہیں ہے۔مسٹر کیجریوال نے اس واقعہ کے بعد ٹوئٹ کیا کہ منٹو برج سے پانی نکال دیا گیا ہے۔ آج صبح سے ہی میں ایجنسیوں کے رابطہ میں تھا اور وہاں سے پانی ہٹانے کے عمل کی نگرانی کررہا تھا۔ دہلی میں ایسے کئی مقامات ہیں جہاں ہم نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جہاں بھی پانی جمع ہوا ہے اسے فوری طورپر پمپ کیا جارہا ہے۔وزیراعلی نے کہاکہ اس برس تمام ایجنسیاں خواہ وہ دہلی حکومت کی ہوں یا ایم سی ڈی کی، تمام کورونا کو کنٹرول کرنے میں مصروف تھے۔ کورونا کی وجہ سے انہیں کئی مشکلات پیش آئیں۔ یہ وقت ایک دوسرے کو قصوروار ٹھہرانے کا نہیں ہے۔ سب کو مل کر اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہئے۔ جہاں پانی بھرا ہوا ہے ہم اسے فوری طورپر نکالنے کی کوشش کریں گے۔اس سے پہلے موقع پر پہنچے شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر جے پرکاش نے اس حادثہ کے لئے دہلی حکومت کو قصوروا ر ٹھہرایا۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے حادثے تب تک ہوتے رہیں گے جب تک دہلی حکومت اپنا غیرذمہ دارانہ رویہ چھوڑ نہیں دیتی۔