محب وطن ڈاکٹر کفیل خان کو فورا رہا کیا جائے: کنور دانش علی

تاثیر اردو نیوز سروس،6؍جولائی، 2020

نئی دہلی، 6 جولائی (یو این آئي) بہوجن سماج پارٹی کے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے پیر کے روز شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مبینہ اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں جیل میں قید ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ یوگی حکومت وکاس دوبے جیسے خوفناک مجرموں پر نرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ سیکڑوں بچوں کی جانیں بچانے والے محب وطن ڈاکٹر کو جیل میں بند رکھی ہے۔امروہہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ مسٹر کنور دانش علی نے ٹویٹ کرکے متھرا جیل میں بند ڈاکٹر کفیل خان کو فوری رہا کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش حکومت خونخوار مجرموں اور وکاس دوبے جیسے دہشتگردوں پر نرمی برت رہی ہے لیکن سیکڑوں بچوں کی جانیں بچانے والے ڈاکٹر کفیل خان جیسے محب وطن کو قید میں ڈال رکھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ نظریاتی اختلافات رکھنا جرم نہیں ہے بلکہ ہماری جمہوریت کی امتیازی خصوصیت ہیں”۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ کے ساتھ ڈاکٹر کفیل خان کے ہاتھ سے لکھے ہوئے چار صفحے کا خط بھی شیئر کیا۔ خط میں کورونا وائرس کی مہاماری کے دوران جیل کے اندر گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو رکھنے اور بیرکوں میں کسی بھی سماجی فاصلے پر عمل نہ کرنے کی شکایت کی گئی تھی۔
ڈاکٹر کفیل خان نے جیل کے اندر گندگی اور بد نظمی کے بارے میں بھی تفصیل سے لکھا ہے۔واضح ر ہے کہ ڈاکٹر کفیل خان کو سال 2017 میں گورکھپور کے بی آر ڈی کالج و اسپتال میں بچوں کی موت پر لاپرواہی برتنے کے الزام میں معطل کرکے گرفتار کیا گیا تھا، حالانکہ وہ تحقیقات میں بے قصور پائے گئے تھے۔ وہ گزشتہ کئی مہینوں سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مبینہ اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں اتر پردیش کی متھرا جیل میں بند ہیں۔