ٹسٹنگ کیلئے 3 جدید ترین سہولیات کا آغاز

تاثیر اردو نیوز نیٹ ورک،28؍جولائی2020

نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی نے ورچول طور پر کووڈ انیس ٹسٹنگ کیلئے تین جدید ترین سہولیات کا آغاز کیا۔ یہ سہولیات کولکاتہ، ممبئی اور نوئیڈا میں طبی تحقیق کی بھارتی کونسل، کے قومی اداروں میں واقع ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ جدید ترین ٹسٹنگ سہولیات تینوں شہروں میں یومیہ تقریباً دس دس ہزار ٹسٹ کی صلاحیت بڑھا دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تعداد میں ٹسٹ سے جلد پتہ لگانے اور علاج میں مدد ملے گی، جس سے کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لیبس صرف کووڈ کے ٹسٹ کیلئے نہیں ہوں گی بلکہ مستقبل میں یہاں ہیپی ٹائٹس بی اور سی، ایچ آئی وی، ڈینگو اور کئی دیگر بیماریوں کے ٹسٹ بھی ہوسکیں گے۔ جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ حکومت کے ذریعے وقت پر کئے گئے فیصلوں کی وجہ سے بھارت کووڈ انیس سے ہونے والی اموات کے لحاظ سے کئی دیگر ملکوں کے مقابلے بہت بہتر حالت میں ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کیلئے مخصوص صحت بنیادی ڈھانچہ تیزی سے تیار کرنا ملک کیلئے ناگزیر تھا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مرکز نے اس وبائکے آغاز پر ہی 15 ہزار کروڑ روپے کے ایک پیکیج کا اعلان کردیا تھا۔ جناب مودی نے کہا کہ ملک میں اب کووڈ کی گیارہ ہزار سے زیادہ سہولیات ہیں اور گیارہ لاکھ سے زیادہ الگ تھلگ بستر ہیں۔ ٹسٹنگ کی سہولیات کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں کووڈ کے ٹسٹ کیلئے جنوری میں صرف ایک سینٹر تھا۔ انہوں نے کہا کہ اِس مختصر وقت میں اب ملک میں اِس طرح کے تیرہ سو لیبسہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردست ملک میں یومیہ پانچ لاکھ سے زیادہ ٹسٹ کئے جا رہے ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اِس کی صلاحیت بڑھاکر دس لاکھ یومیہ کردی جائے۔ وزیر اعظم نے اِس بات کو اُجاگر کیا کہ ملک اب پی پی ای کِٹ بنانے والا دوسرا سب سے بڑا مینوفیکچرر ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا چھ ماہ پہلے ملک میں پی پی ای کِٹ کا ایک بھی مینوفیکچرر نہیں تھا، لیکن اب پیش رفت کرتے ہوئے ملک میں 12سو سے زیادہ مینوفیکچرر ہیں۔ انھوں نے اِس بات کو اُجاگر کیا کہ پہلے درآمدت پر انحصار کرنے کے بعد ملک میں یومیہ تین لاکھ سے زیادہ N-95 ماسک بنائے جارہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں وینٹی لیٹرس بنانے کی سالانہ صلاحیت 3 لاکھ تک پہنچ گئی۔
ہے اور طبی آکسیجن کے سلینڈر تیار کرنے کی صلاحیت میں بھی قابلِ قدر اضافہ ہوا ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ اِس پیش رفت سے نہ صرف لوگوں کی زندگی بچانے میں مدد ملی ہے، بلکہ بھارت اِن اشیائکو درآمد کرنے والے ملک کی بجائے برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ دریں اثنادیہی علاقوں میں وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گاؤوں میں صحت کے نئے بنیادی ڈھانچے تیار کرنے اور موجودہ صحت سہولیات کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ٹھوس بنیادی ڈھانچے کی تیاری کے علاوہ ملک نے نیم طبی عملے، آشا وَرکروں اور آنگن واڑی وغیرہ سمیت اِنسانی وسائل میں بھی تیزی سے اضافہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ صحت ورکروں کے طور پر انھوں نے عالمی وبا کو پھیلنے سے روکنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انھوں نے کورونا جانبازوں کو تھکنے سے بچانے کیلئے نئے اور ریٹائرڈ طبی پیشہ وَر افراد کو مسلسل شامل کرنے پر زور دیا ہے۔
وزیر اعظم نے لوگوں کو پیشگی خبردار کیا کہ وہ وائرس کو قابو رکھنے کیلئے تہواروں کی تقریبات منانے میں بہت چوکس رہیں۔ انہوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ پی ایم غریب کلیان اَنّ یوجنا کے فوائد غریبوں کو وقت پر پہنچنے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ویکسین تیار نہیں ہوتی لوگوں کو دو گز کی دوری، ماسک پہننے اور ہاتھوں کو صاف رکھنے جیسے صحت کے رہنما اصولوں پر کاربند رہنا چاہیئے۔ٹسٹنگ کی تین جدید ترین سہولیات کے آغاز کی تقریب میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن، اترپردیش، مہاراشٹر اور مغربی بنگال کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ آئی سی ایم آرکے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو نے بھی شرکت کی۔