پانچ رافیل جنگی طیارہ فضائیہ میں شامل

تاثیر اردو نیوز نیٹ ورک،29؍جولائی2020

انبالہ،  ہندوستانی فضائیہ کی کارکردگی کو مزید بہتر کرنے کے لئے بدھ کو پانچ رافیل جنگی طیارہ ہندوستان پہنچ گیا ہے۔فرانس کی جنگی طیارہ ساز کمپنی دساں کے ساتھ نریندر مودی حکومت نے 36 رافیل جنگی طیارہ خریدنے کے لئے 59 ہزارکروڑ روپے کا سودا کیا تھا اور پہلی کھیپ کے طور پر پانچ طیارہ آج یہاں پہنچ گیا ہے۔دوسری کھیپ میں پانچ اور رافیل اگلےکچھ مہینوں میں آجائیں گے۔ امید ہے کہ 2022 تک سبھی 36 رافیل ہندوستان کو مل جائیں گے۔ ان طیارہ کو فضائیہ کے گولڈن ایرو 17 اسکوارڈن میں شامل کیا جائے گا۔فرانس نے گزشتہ برس اکتوبر میں پہلا رافیل طیارہ ہندوستان کے حوالے کیا تھا اور اس تقریب میں شامل ہونےکے لئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ وہاں گئے تھے۔رافیل کی پہلی کھیپ کو فرانس سے ہندوستان لانے کی قیادت گروپ کیپٹن ہرکریت سنگھ نے کی ہے۔ رافیل جنگی طیارہ اس وقت دنیا میں سب سے جدیدترین جنگی طیارہ مانا جاتا ہے۔ گلوان میں ہندوستانی فوجیوں اور چینی فوجیوں کے تصادم کے بعد پڑوسی ملک کے ساتھ رشتوں کے پیش نظر ان طیارہ کی اہمیتدوچند ہوگئی ہے۔رافیل جنگی طیاروں کے اڑانے کے ساتھ ساتھ اس کی رکھ رکھاؤ کے لئے بھی فضائیہ کے افسران اور انجینئروں نے کئی مہینے فرانس میں رہ کر تربیت حاصل کی ہے۔پہلی کھیپ میں پانچ رافیل جنگی طیاروں میں تین ایک اور دو ڈبل سیٹ والے ہیں۔ رافیل کا کمبیٹ ریڈیس3700 کلومیٹر ہے۔ کمبیٹ ریڈیس وہ دائرہ ہوتاہے کہ جس میں جہاز اپنے اڑنے کی جگہ سے جتنی دور جاکر کامیابی کے ساتھ حملہ کرکے لوٹ سکتا ہے۔ ہندوستان نے اپنی ضرورت کے مطابق اس میں ہائلی ایجل ماڈیولرمیونیشن ایکسٹینڈیڈ رینج (ہیمر) میزائل فٹ کروائی ہے جو کم دوری کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ اس میزائل کی فضا سے زمین پر مار کرنے کی اہلیت کافی بہتر ثابت ہوسکتی ہے۔ ہیمر میزائل کو بنکر اور کچھ خفیہ مقامات کو تباہ کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ایسے میں مشرقی لداخ کی پہاڑیوں میں جنگ کی صورت میں یہ میزائل کافی مددگار ثابت ہوں گی۔رافیل ایک منٹ میں اٹھارہ ہزار میٹر کی اونچائی پر جاسکتا ہے اور55000 ہزار فٹ کی بلند سے حملہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اس معاملے میں چین کے جے۔20 اور پاکستان کے ایف۔6 رافیل کے آگے نہیں ٹکتا ہے۔دو انجن والے اس جیٹ فائٹر میں ہوا میں بھی ایندھن بھرنے کی سہولت ہے۔ رافیل کی زیادہ سے زیادہ رفتار 2223 کلومیٹر ہے اور لمبائی پندرہ میٹر ہے اور اس کا وزن 9979 کلوگرام ہے۔فرانس سے خریدے جانے والے 36 رافیل جنگی طیارہ کی پہلی کھیپ پانچ رافیل طیارہ بدھ کو انبالہ میں واقع فضائیہ کے ائر بیس پہنچ گئے ہیں۔پانچوں جنگی طیاروں نے پیر کو فرانس سے پرواز کی تھی اور ہندوستان تک پہنچنے کے لئے سات ہزار کلومیٹر کی دوری طے کرنی تھی۔ پیر کو اڑان بھرنے کے دس گھنٹے کا سفر طے کرکے رافیل متحدہ عرب امارت (یو اے ای) پہنچے تھے اور آج وہاں سے پرواز کرکے انبالہ ائر بیس پہنچے۔انبالہ میں رافیل فائٹرجیٹ کی پہلی اسکوارڈن تعینات ہوگی۔ 17ویں نمبر کی اس اسکوارڈن کو ’گولڈن ایرو‘ نام دیا گیا ہے۔ اس اسکوارڈن میں اٹھارہ جنگی طیارہ تین ٹرینر اور باقی پندرہ فائٹر جیٹس ہوں گے۔پانچ رافیل جنگی طیارہ کے آنے سے پہلے منگل کو انبالہ فضائیہ کےائربیس کے اردگرد کی سلامتی سخت کرنے کے لے دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا تھا۔ انبالہ ضلع انتظامیہ نے ائربیس کے تین کلومیٹر کے دائرے میں لوگوں کے ڈرون اڑانے پر پابندی عائد کردی تھی۔فرانس کی جنگی طیارہ ساز کمپنی دساں کے ساتھ نریندر مودی حکومت نے 36 رافیل جنگی طیارہ خریدنے کے لئے 59 ہزارکروڑ روپے کا سودا کیا تھا اور پہلی کھیپ کے طور پر پانچ طیارہ آج یہاں پہنچ گیا ہے۔ دوسری کھیپ میں پانچ اور رافیل اگلے کچھ مہینوں میں آجائیں گے۔