Taasir Urdu News Network | Uploaded on 26-August 2020
نوادہ ضلع کے نرہٹ رہائشی جس کا نام احتشام قیصر عرف بنٹی نواده ڈسٹرکٹ ویمن پولیس اسٹیشن نمبر 22/2020 کیس درج ہے، جے ڈی یو اقلیتی سیل کے سابق جنرل سکریٹری ، رہائشی نرہٹ احتشام قیصر عرف بنٹی ہیں،منظور عالم نرہٹ رہائشی پر الزام لگایا،کہ جھوٹے بیانات دینے اور کسی دوسرے شخص کی شبیہہ کو داغدار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ قیصر نے کہا کہ ان کا یہ منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ نرہٹ کے رہائشی سماجی کارکن احتشام قیصر نے بتایا کہ منظور عالم اپنی بدمعاشی جمع کرتا ہے اور نوجوانوں کو براہ راست غلط راستے پر لے جاتا ہے اور غیر قانونی کام کرنے کا کاروبار کرتا ہے اور ایک دوسرے پر اپنے گناہوں کو چھپانے کا الزام عائد کرتا ہے۔ قیصر نے بتایا کہ اس معاملے میں جس میں قیصر پر عصمت دری کے ملزموں کی مدد کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس نگرانی کی رپورٹ میں دودھ کا دودھ بھی ہو گیا انہوں نے بتایا کہ غلط کاری کا نتیجہ بھی غلط ہے ۔منظور عالم پر اکسانے بہکانے کا فرد جرم عائد کردیا گیا ۔ اگرچہ اس معاملے میں پولیس عہدیداروں کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات میں کوئی حقیقت یا میری مداخلت نہیں ہے ، لیکن انہوں نے بتایا کہ جس شخص یعنی منظور عالم پر ضلع تھانہ اور باہر کے مختلف تھانوں میں کیس درج کی گئی سنگین مقدمات میں مجرم قرار دیا گیا ہے، اسی معاملے میں ان مقدمات میں حملہ ، بھتہ خوری ، اسلحہ ایکٹ ، شیڈول ذات کے مظالم سمیت متعدد مقدمات جاری ہیں اور بغیر کسی ثبوت اور ثبوت کے کسی دوسرے شخص پر الزام لگا کر اس کی شبیہہ خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قیصر نے بتایا کہ حقیقت میں خلل پڑتا ہے،ضلع کے عوام منظور عالم کی جانب ے کی جانے والی حرکتوں سے بخوبی واقف ہیں، اور یہ ان کا کام ہے کہ لوگوں کو جھوٹے طور پر پھنسائیں اور انہیں اپنا پیسہ کے لالچ میں رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ نرہٹ تھانہ نمبر 124/2007 میں منظور عالم پر ، آئی پی سیسیکسن341،323،324،504،506 ، اور 34 تھانہ نمبر 128/2010 میں دفعہ 147،148،149،341،323،307،504 کے تحت تھانہ 27 اسلحہ ایکٹ سمیت ایسے درجنوں مقدمات اب بھی چل رہے ہیں۔ قیصر نے بتایا کہ منظور عالم نے اپنے تسلط کی بنیاد پر اراضی کے نام پر لاکھوں روپے بھتہ لئے ہیں اور زمین طلب کرنے پر اسے کیس کی دھمکی دی جاتی ہے۔ قیصر نے بتایا کہ مجھے بھی چھ مقدمات کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں مجھے بہت سے معاملات میں بری کردیا گیا ہے اور کچھ ابھی جاری ہیں ، لیکن مجھ پر سنگین اقدام جیسے سنگین کیس کا ملزم نہیں ہوں بلکہ صرف منظور عالم جیسے لوگ ہی میری معاشرتی شرکت سے بیزار ہیں اور میرے خلاف سازش کے تحت مجھے بہت سے معاملات میں ملوث کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تھانہ کیس نمبر 22/20 میں مجھ پر لگے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ جبکہ مرکزی ملزموں کے خلاف الزامات کی تفتیش سے مشروط ہے اور یہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے جبکہ ملزم نے خود عدالت میں خود سپردگی کر دیئے۔ اگر اس کے کیے ہوئے جرم ثابت ہوگئے تو اسے یقینا اپنے اعمال کی سزا ملے گی ، لیکن کسی معصوم شخص کو غلط معاملے میں غلط طریقے سے پھنسانا درست نہیں ہے۔ قیصر نے بتایا جھوٹے مقدمات اور استکبار بیانات کے ملزموں کے خلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے و سینئر عہدیداروں اور عدالت کے پاس درخواست دائر کی ہے۔
ملزم منظور عالم
نوادہ محمد سُلطان اختر