Taasir Urdu News Network | Uploaded on 30-August 2020
تمہارے کاموں کا پورا حساب رکھتے ہیں
ہر اک سوال کا مسکت جواب رکھتے ہیں
سبھوں سے ملتے ہیں ہم اپنے دوستوں کی طرح
کتابِ دل میں محبت کا باب رکھتے ہیں
کچھ ایسے لوگ ہیں دنیا میں آج بھی یارو
دلوں میں آگ لبوں پر گلاب رکھتے ہیں
جو کام آسکیں مشکل میں دوسروں کی سدا
کچھ ایسا وصف تو ہم بھی جناب رکھتے ہیں
جو سوئے رہتے ہیں غفلت کی نیند میں اکثر
وہ اپنے آپ کو خانہ خراب رکھتے ہیں
نہ پا سکے کوئی تعبیر ان کی گرچہ ثمؔر
سجا کے پلکوں پہ ہم پھر بھی خواب رکھتے ہیں
سمیع احمد ثمر ؔ، سارن ، بہار
رابطہ۔۔۔ 7488820892