Taasir Urdu News Network | Uploaded on 31-August 2020
بھاگلپور (منہاج عالم) اردو کو صوبہ بہار کی دوسری سرکاری زبان کی حیثیت حاصل ہے ۔وہ اس بنیاد پر نہیں کہ یہ ایک زبان ہے بلکہ صوبہ بہار میں ہندی کے بعد کوئ زبان اکثریت کے ساتھ بولی جاتی ہےتو وہ زبان اردو ہے ۔ایک طرف حکومت بہار اردو زبان کی ترویج و اشاعت کا دعویٰ کرتی ہے ،اس کے فروغ کے لۓ طرح طرح کی اسکیم نافز کرتی ہے ،غیر اردو داں افسران و ملازمین کو اردو سکھانے کے لۓ آن لائن کلاس کا اعلان کرتی ہے ۔ریاست میں اردو مترجم کی بحالی کا بھی اعلان کرتی ہے اور ریاست کے سبھی سرکاری ادارے و اسکولوں کے نام ہندی زبان کے ساتھ ساتھ اردو زبان میں بھی لکھے جانے کی سخت ہدایت دیتی ہے ۔پرائمری سطح پر سرکاری اسکولوں میں اردو اساتزہ کی بحالی کرتی ہے تو دوسری طرف ثانوی و اعلی ثانوی اسکولوں سے اردو سبجیکٹ کی لازمی سیٹوں کو ختم کرکے اردو کو اختیاری قرار دیکر ایک گھنونی سازش کر رہی ہے ۔معلوم ہوکہ گزشتہ دنوں محکمہ تعلیمات حکومت بہار کے زریعۓ ایک نوٹی فیکیشن جاری کیا گیا جس میں سکنڈری و ہایر سکنڈری اسکولوں میں اساتزہ کی بحالی کے ضابطے میں تبدیل کی گئ ہے ۔سکنڈری و ہایر سکنڈری سطح پر بحالی میں اردو کے عہدے کو اختیاری قرار دیا گیا ہے۔یعنی سنسکرت ،بنگلہ اور اردو تینوں زبانوں کے لۓ ایک عہدہ مختص کیا گیا ہے یعنی ایک سیٹ پر کوئ ایک ہی استاد بحال کۓ جائیں گے ۔بکہ دیگر سبجیکٹ جیسے ہندی ،انگریزی ،حساب ،سائنس ،سماجی سائنس کے لۓ ایک ۔ایک استاد کی بحالی ہوگی۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے اس طرح کے نوٹی فیکیشن کے جاری ہونے سے بہار سمیت ملک بھر میں محبان اردو میں غم و غصہ کا لہر دیکھا جارہا ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت بہار اردو زبان کے ساتھ سوتیلا رویہ اختیار کر رہی ہے ۔ حکومت بہار کے اس عمل کے خلاف آج مورخہ 31 اگست کو مسلم ہائ اسکول ،بھاگلپور میں بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن ،بہار کی ضلع اکائ بھاگلپور کے بینر تلے ایسو سی ایشن ہزا کے ریاستی نائب صدر جناب کاظم اشرفی کی صدارت میں سوشل ڈسٹینسنگ لا لحاظ رکھتے ہوۓ ایک سیلفی احتجاج کا مظاہرہ کیا گیا ۔جس میں شہر کے محبان اردو نے شرکت کی اور انہوں نے بینر و تختی کے ساتھ سیلفی احتجاج کا مظاہرہ کیا اور حکومت حکومت سے یہ اپیل کی کہ وہ اردو زبان کے عہدے کو سکنڈری و ہایر سکنڈری اسکولوں میں لازمی سبجیکٹ کے طور پر مختص کرے اور اس کے لۓ ہر اسکولوں میں ایک سیٹ پر اردو اساتزہ کی بحالی کو یقینی بناۓ ۔محبان اردو موجودہ وقت میں کورونا کی وجہ سے سیلفی احتجاج کا مظاہرہ کرکے حکومت بہار سے اس طرح کے نوٹی فیکیشن میں تبدیلی کی مانگ کرتے ہیں ۔اگر حکومت اس پر سنجیدہ نہیں ہوتی ہے تو آگے بڑے پیمانے پر اس کی پرزور مخالفت کی جاۓ گی اور کو اس کا حق دلایا جاۓ گا ۔اس موقع پر بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن بہار کے ریاستی نائب صدر کاظم اشرفی، ریاستی رکن حافظ محمد شہزاد ،بھاگلپور اکائ صدر محمد اسرائل نائب صدر محمد اظہر الدین خازن نیر نثارضلع ترجمان محمد زین الحق ،محمد مقصود و دیگر موجود تھے ۔