منقبت شہدائے کربلا

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 29-August 2020

بے مثل احترام ہے عزت عظیم ہے
شہدائے کربلا تری عظمت عظیم ہے
جذبہ ہے بے مثال شجاعت عظیم ہے
شہدائے کربلا کی شہادت عظیم ہے
آل نبی کا آج بھی ثانی نہیں کوئی
دین نبی سے ان کی محبت عظیم ہے
ہم حامیان ابن علی کے غلام ہیں
ہم مومنوں پہ ان کی عنایت عظیم ہے
کرتے ہیں ہم سلام تمہارے خطاب کو
زینب تمہارا درس صداقت عظیم ہے
دنیا میں بے شمار جماعت ہے آج بھی
شہدائے کربلا کی جماعت عظیم ہے
سجدہ یہ کہہ رہا ہے امام حسین کا
واللہ میرے شہ کی عبادت عظیم ہے
پانی بھی دے رہا ہے گواہی فرات کا
آل نبی کی پیاس کی شدت عظیم ہے
بالغ کے حوصلوں کا بھلا پوچھنا ہے کیا
بچوں کی کربلا میں جسارت عظیم ہے
تاریخ کہہ رہی ہے یزیدوں کے ظلم کی
آل نبی کا صبر و قناعت عظیم ہے
کربل کے ساتموں کا جہنم ہے منتظر
واللہ میرے رب کی عدالت عظیم ہے
جذبہ بتا رہا ہے بہتر نفوس کا
ہے فتح یہ عظیم یہ نصرت عظیم ہے
قطرہ بتا رہا ہے بہتر کے خون کا
ہے فتح یہ عظیم یہ نصرت عظیم ہے
ہم بے حسوں کے واسطے ہر عہد و عصر میں
قتل حسین واقعی عبرت عظیم ہے
کیوں کر نہیں ہو ان کے وسیلوں سے واسطہ
شہدائے حق پسند کی قسمت عظیم ہے
رونا غم حسین میں بے فائدہ نہیں
ہے باعثِ ثواب یہ مدحت عظیم ہے
چوما ہے مصطفےٰ نے جناب حسین کو
یعنی غم حسین کی دولت عظیم ہے
روزہ نماز ہو کہ تلاوت قرآن کی
اس ماہ کے عمل کی فضیلت عظیم ہے
گزری ہے کربلا میں جو آل رسول پر
واللہ مومنو وہ قیامت عظیم ہے
باطل شکن ہے کرب و بلا کا یہ واقعہ
ہر نسل کے لئے یہ ھدایت عظیم ہے
تاریخ ذکرِ کرب و بلا سے پتا چلا
اس سانحہ میں رب کی مشیت عظیم ہے
ویسے تو منقبت کا تسلسل ہے بیکراں
اس منقبت کی روح و روایت عظیم ہے
بے شک شکیل اس پہ امامت کو ناز ہے
ابن علی کی اتنی امامت عظیم ہے
یہ جنگ جو اندھیرے اجالے کی ہے شکیل
ہم مومنوں کے حق میں نصیحت عظیم ہے

شکیل سہسرامی پٹنہ بہار 9835642267