جوانوں تک پیغام پہنچے کہ پارلیمنٹ اور ملک ان کے ساتھ کھڑے ہیں :مودی

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India)  on 14-September-2020

نئی دہلی: چین کے ساتھ سرحد پر تناؤ کے پیش نظر منفی حالات میں سرحد پر تعینات جوانوں کی حوصلہ افزائی کےلئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ اراکین سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک عزم کے ساتھ فوجیوں کو پیغام دیں کہ پارلیمنٹ ،ارکان پارلیمنٹ اور ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔آج سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچے مسٹرمودی نےکہا’’ایک خاص ماحول میں پارلیمنٹ کا اجلاس آج سے شروع ہورہا ہے۔ کورونا بھی ہے ،فرض بھی ہے اور سبھی ارکان پارلیمنٹ نے فرض کا راستہ چنا ہے۔ میں سبھی ارکان پارلیمنٹ کو اس پہل کےلئے مبارکباد دیتا ہوں، استقبال کرتا ہوں اور شکریہ بھی ادا کرتا ہوں۔‘‘چین کے ساتھ تعطل کی وجہ سے سرحد پر ڈٹے جوانوں کی ستائش کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ انہیں اتحاد کا پیغام دینا وقت کی ضرورت ہے۔ پارلیمنٹ کو جوانوں کو بتانا چاہئے کہ ملک اور پارلیمنٹ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ایوان کی خاص ذمہ داری ہے اور خصوصاً اس اجلاس کی خاص ذمہ داری ہے ،آج جب ہماری فوج کے بہادر جوان سرحد پر ڈٹے ہوئے ہیں،بڑی ہمت کے ساتھ ،جذبے کے ساتھ بلند حوصلوں کے ساتھ دور دراز پہاڑیوں میں ڈٹے ہوئے ہیں،اور کچھ وقت کے بعد بارش شروع ہوگی۔جس یقین کے ساتھ وہ کھڑے ہیں،مادر وطن کی حفاظت کےلئے کارفرما ہیں ،یہ ایوان بھی سبھی اور ایوان کے سبھی اراکین بھی ایک آواز ہوکر ،ایک جزبہ کے ساتھ ،ایک عزم سے پیغام دیں گے- فوج کے جوانوں کے پیچھے ملک کھڑا ہے، پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ اراکین کے ذریعہ سے کھڑا ہے۔ پورا ایوان ایک آواز ہوکر ملک کے بہادر جوانوں کے پیچھے کھڑا ہے؛ یہ بہت ہی مضبوط پیغام بھی یہ ایوان دےگا، سبھی معزز اراکین دیں گے،ایسا میرا پورا یقین ہے۔‘‘مسٹر مودی نے کہا کہ کورونا کے حالات میں جن انتباہ اور چوکسی کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے اس پر عمل کرنا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ویکسین جلد از جلد دنیا کے کسی بھی کونے سے دستیاب ہو اور ہمارے سائنسداں بھی جلد سے جلد اس ویکسین کو تیار کرنے میں کامیاب ہوں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے بجٹ اجلاس کو وقت سے پہلے ہی روکنا پڑا تھا ۔ اس بار بھی دن میں دو بار ،ایک بار راجیہ سبھا اور ایک بار لوک سبھا ،وقت بھی بدلنا پڑا ہے۔ ہفتے اور اتوار کو کارروائی چلے گی۔ سبھی اراکین نے اس بات کو بھی قبول کیا ہے ،استقبال کیا ہے اورفرض کی راہ پر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔مسٹر مودی نے کہا کہ اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے ہوں گے،متعدد موضوعات پر بحث ہوگی اور ہم سب کا تجربہ ہے کہ لوک سبھا میں جتنی زیادہ بحث ہوتی ہے جتنی زیادہ سنجییدگی سے بحث ہوتی ہے،جتنی تنوع بھری بحث ہوتی ہے اتنا ہی ایوان کو بھی ،موضوع کو بھی اور ملک کوبھی بہت فائدہ ہوتا ہے۔