نظم : لو خدا سے ہمیشہ لگائے رکھو

Taasir Urdu News Network | Uploaded on 04-September 2020

 

سر کو آگے خدا کے جھکائے رکھو

فکر کووڈ کی بالکل بھلائے رکھو

ڈر خدا کا ہمہ دم جگائے رکھو

ورد ہونٹوں پہ اپنے سجائے رکھو

ماسک چہرے پہ اپنے لگائے رکھو

اس کرونا سے خود کو بچائے رکھو

قربتوں سے ہی بڑھتا ہے یہ واءرس

فاصلہ ہر کسی سے بنائے رکھو

آپ دھوتے رہو مستقل ہاتھ کو

دھوپ کپڑوں کو اپنے دکھائے رکھو

جب کبھی گھر میں باہر سے ہو آگمن

جوتے چپل کو گھر سے ہٹائے رکھو

خود کو رکھنا ہے محفوظ اس سے اگر

ہر طرح کی صفائی بنائے رکھو

اپنے ہاتھوں کو چہرے سے رکھو الگ

جیب میں ہاتھ اپنا چھپائے رکھو

بال بچے ہوں یا ہو شناسا کوئی

مت کسی کو بھی خود سے سٹاءے رکھو

ہے ابھی لاک ڈاؤن کی سختی ابھی

اپنے ارمان سارے سلاءے رکھو

تم کچلتے رہو خواہشوں کو سبھی

شمع فرزانگی کو جلائے رکھو

ڈگمگاءے نہیں احتیاطی قدم

نفس کو آپ اپنے ہراءے رکھو

اس وبا سے اگر عافیت چاہیے

لو خدا سے ہمیشہ لگائے رکھو

کام آؤ سبھی کے جو کام آ سکو

اپنی نظریں سبھوں پر ٹکائے رکھو

سخت بولو نہ ہر گز کسی کو کبھی

پیار سارے زمانے کا پائے رکھو

ہاں تصور میں اپنے یقیناً سدا

ہر کسی کو گلے سے لگائے رکھو

ہے شکیل حزیں بھی دعا گو ادھر

ہاتھ تم بھی دعا کے اٹھائے رکھو

شکیل سہسرامی پٹنہ بہار 9835642267