ہاتھرس میں زیادتی کا نشانہ بنی متاثرہ کے گناہگاروں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ : چندرشیکھر آزاد

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India)  on 30-September-2020

نئی دہلی: بھیم آرمی کے سربراہ چندرشیکھر آزاد اور ان کے حامیوں نے اترپردیش میں ہاتھرس میں زیادتی کی متاثرہ 19 سالہ بچی کے گناہگاروں کی سزائے موت کا مطالبہ کرتے ہوئے منگل کے روز یہاں صفدرجنگ اسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی دلت خاتون کا منگل کی صبح صفدرجنگ اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ احتجاج کے دوران بھیم آرمی کے سربراہ نے کہاکہ میں دلت برادری کے تمام افراد سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سڑکوں پر نکلیں اور قصورواروں کو سزائے موت کا مطالبہ کریں، حکومت ہمارے صبر کا امتحان نہ لے،ہم اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ مجرموں کو پھانسی نہ دی جائے۔آزاد نے اس سے قبل اترپردیش حکومت سے اس لڑکی کو بہتر علاج کے لئے ایمس بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایاکہ ہماری بہن کی موت کے لئے ریاستی حکومت بھی اتنی ہی ذمہ دار ہے۔ پندرہ دن قبل اس خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی۔ جب خاتون نے عصمت دری کی کوشش کی مخالفت کی تو اس کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی اور اسی ترتیب سے اس کی زبان کو سخت کاٹ دیا گیا۔ چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ متاثرہ شخص کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج اور اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ پیر کے روز انہیں یہاں صفدرجنگ اسپتال لایا گیا۔