ایرانی اپوزیشن گروپ کا تہران کے نزدیک خفیہ جوہری مقام کا انکشاف

Taasir Urdu News Network | Tehran (Iran) on 17-Oct-2020

تہران: ایران سے باہر جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے ایک اپوزیشن گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے تہران کے نزدیک ایک خفیہ عسکری ٹھکانے کا پتہ چلایا ہے جہاں جوہری پروگرام کو ترقی دینے سے متعلق تجربات کا مرکز موجود ہو سکتا ہے۔ایرانی قومی مزاحمتی کونسل (مسلح اپوزیشن جماعت مجاہدین خلق کا سیاسی ونگ) نے اس بات کا انکشاف جمعے کی شام ایک پریس کانفرنس میں کیا جو واشنگٹن سے انٹرنیٹ کے ذریعے نشر کی گئی۔ کونسل کے مطابق ایران نظام کے جوہری پروگرام کو ہتھیاروں کی صورت دینے کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے ایک نیا مرکز تعمیر کیا گیا ہے۔اسی طرح یہ بھی باور کرایا گیا ہے کہ تہران کے مغرب میں ایک عسکری ٹھکانے میں 2012 سے 2017 کے درمیان ایک عمارت تعمیر کی گئی۔ کونسل نے اس بات کی تصدیق کے لیے سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر بھی پیش کیں۔ کونسل کے مطابق اس ٹھکانے کو ایرانی وزارت دفاع کی ایک شاخ چلا رہی ہے۔واشنگٹن میں ایرانی قومی مزاحمتی کونسل کے نائب ڈائریکٹر علی رضا جعفر زادہ کے مطابق وزارت دفاع کی یہ شاخ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے مقصد سے تجربات کرنے کے حوالے سے معروف ہے۔ایرانی اپوزیشن گروپ کا کہنا ہے کہ ان انکشافات سے ثابت ہوتا ہے کہ ویانا معاہدہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کے واسطے تہران کی سرگرمیوں کو نہیں روک رہا۔یاد رہے کہ 2015 میں طے پانے والے ویانا معاہدے نے ایران پر سے بین الاقوامی پابندیاں اٹھانے کا امکان پیش کیا تھا۔ اس کے مقابل تہران کو ایسی یقین دہانی پیش کرنا تھا جس کی تصدیق اقوام متحدہ کی جانب سے کی گئی ہو۔ اس کا مقصد ایران کی جوہری سرگرمیوں کی شہری نوعیت کے ہونے کو ثابت کرنا تھا۔