ایم ایل کی خرید وفروخت کے خلاف عدالتی جانچ ہو:ابھیشیک منو سنگھوی

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India)  on 19-Oct-2020

نئی دہلی: گجرات ضمنی انتخابات سے قبل کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی پرہارس ٹریڈنگ کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ گجرات میں کانگریس اراکین اسمبلی کو بی جے پی پیسے دے کر یا دوسرے فوائدکا لالچ دے کراپنی پارٹی میں شامل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ کانگریس نے اس کے لئے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے تین سابق ایم ایل اے کے انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی انہیں پیسے اور دیگر مراعات دے کر پارٹی میں شامل کیا تھا۔ ان تینوں ایم ایل اے نے چند ماہ قبل بی جے پی میں شامل ہوئے تھے ، اب پارٹی نے انہیں ضمنی انتخابات میں اپنی اسمبلی نشستوں پر کھڑا کیا ہے۔سنگھوی نے کہا کہ اکشے پٹیل ، پردیمومن سنگھ جڈیجا اور جے وی کاککاڑیہ جنہوںنے اس سال جون میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔انہوں نے مبینہ طور پر کیمرے پر اعتراف کیا تھا کہ انہیں پالا تبدیل کرنے کا لالچ دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ثبوتوں سے واضح ہوتا ہے کہ بی جے پی کے لئے ایم ایل اے کھلونے اور تجارت کا سامان بن چکے ہیں ۔ بی جے پی نے ایم ایل اے کے لئے تین ٹی کا استعمال کیا – تجارت ،ٹریڈنگ اورٹرانجکشن۔انہوں نے کہا کہ کانگریس سے استعفیٰ دینے والے آٹھ لیڈروں میں سے پانچ کو بی جے پی نے آنے والے ضمنی انتخابات کے لئے ٹکٹ دیا ہے۔منو سنگھوی نے کہا کہ یہ مدا نہیں ہے کہ جنہوں نے رشوت لی۔ انہوں نے رشوت لی یا نہیں۔ظاہر ہے کہ وہ منع کریںگے۔ مدہ یہ ہے کہ رشوت دینے والوں کا اصلی رنگ یہ ہے۔رشوت دینے والی بی جے پی کا اصلی آئین وقانونی اور سیاسی سطح یہ ہے ۔مدہ یہ ہے کہ اس پارٹی کا پیسہ آفر کرنے کی لامحدود صلاحیت ہے۔ جو ان کے اقتدار میں کسی بھی طرح سے آنے کو لیکر ان کی لالچ کے برابر ہے۔ یہ مرکز اور گجرات میں بیٹھی زیر اقتدار پارٹی کی سیاسی اخلاقیات ہے۔