جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کا وزیر اعلیٰ بہار کو مکتوب

Taasir Urdu News Network | New Delhi (India)  on 21-November-2020

نئی دہلی: بہار کے ضلع ویشالی کی گلناز پروین کو جس طرح چھیڑخانی کے بعد آگ میں جلایا گیا، اس نے ملک کے اجتماعی ضمیر کو جھنجھوڑ کررکھ دیا ہے۔سب سے حیرت کی بات تو یہ ہے کہ 20دن گزرجانے کے باوجود بھی پو لیس سبھی مجرمین کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔اس سلسلے میں جمعیۃ علماء بہار کے صدر مولانا مفتی جاوید اقبال کشن گنجی نے دفتر جمعیۃ علما ہند نئی دہلی کو ایک رپورٹ ارسال کی ہے ،جس میں بتایا گیا ہے کہ 20 سالہ گلناز ایک یتیم لڑکی ہے جس کا فائدہ اٹھا کر گاؤں کے چند سماج دشمن عناصرنے اس کے ساتھ زیادتی کی اور نہ ماننے پر جلا کر مارد یا۔اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کما ر کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں اس طرح کے سانحے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے مہذب سماج کے لیے ایک بدنما داغ سے تعبیر کیا ہے۔ چاہے یہ واقعات کسی بھی طبقے کے ساتھ ہوں، ان کے مرتکبین ساری انسانیت اور سارے سماج کے دشمن ہیں۔اگرسماج کا کوئی فرد کسی مجرم کا دفاع اس لیے کرتاہے کہ وہ اس کی ذات یا برادری سے تعلق رکھتا ہے، تو اس کا یہ عمل انتہائی افسوس ناک ہے۔ مولانا محمودمدنی نے اپنے مکتوب میں وزیر اعلی کو متوجہ کیا ہے کہ ذاتی طور سے اس واقعہ کا نوٹس لیں، اور مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے، نیز اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے معاوضہ اور کسی خونی رشتہ دار کو سرکاری نوکری دی جائے۔مولانا مدنی نے اپنے مکتوب میں وزیر اعلیٰ سے پولس انتظامیہ کے رویے کی بھی شکایت کی ہے ،جو عصمت دری اورقتل جیسے معاملات میں بھی سست روی سے کام لیتی ہے یا کسی طاقت و رسماج کے زیر اثر مغلوب ہو کر مجرموں کو ڈھیل دیتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ خواتین کے تحفظ اور مجرموں کو یقینی سزا دلانے کے لیے ہر ضلع میں ایک نوڈل افسر مقرر کیا جائے اور اس کے تحت اسپیشل ٹاسک فورس بنایا جائے جو اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لیے بھرپور صلاحیت کے ساتھ منصفانہ کارروائی انجام دے سکے۔