مبینہ لو َجہاد کے خاطیوں کو 5 نہیں 10 سال قید کی سزا دی جائے :نروتم مشرا

Taasir Urdu News Network | Bhopal (Madhya Pradesh)  on  25-November-2020

بھوپال: لو َ جہاد کے خلاف مجوزہ بل کا مسودہ تیار کرنے کی پہل تیز ہوگئی ہے۔ اس سلسلے میں وزیر داخلہ نروتم مشرا نے وزارت میں موجود افسران سے ایک میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے بعد وزیر داخلہ نے میڈیا کو بتایا کہ لو َ جہاد کے خلاف ایک سخت قانون بنایا جارہا ہے۔ قانون میں مبینہ مجرموں کے لئے 10 سال سزاکی تجویز ہے ۔ اس سے قبل یہ سزا 5 سال کے لئے تجویز کی گئی تھی۔ نروتم مشرا نے بتایا کہ اگر تبدیلی ٔ مذہب اپنی مرضی سے کرنی ہے، تو کلکٹر کو 1 مہینہ قبل ہی درخواست دینے کا انتظام کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سکریٹری راجیش راجورا اور دیگر اعلی افسران بھی موجود تھے۔ بتادیں کہ قانون ساز اسمبلی کے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے لو َ جہاد کے مرتکب افراد کے لئے قانون میں 10 سال سزا دینے کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر شیوراج سنگھ نے امریہ میں کہا کہ مدھیہ پردیش کی سرزمین پر لو َجہاد کو کسی قیمت پر نہیں چلنے دیا جائے گا۔ دیر شام وزیر اعلی کے بھوپال واپس آنے کے بعد مجوزہ آزادی ایکٹ 2020 کے حوالے سے سی ایم ہاؤس میں ایک میٹنگ ہوگی۔ دراصل وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا ہے کہ حکومت اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں اس بل کو ایوان میں پیش کرے گی۔یہاں گورنر آنندیبن پٹیل نے 28 دسمبر سے قانون ساز اسمبلی سرمائی اجلاس بلانے کی منظوری دے دی ہے ، لہٰذا حکومت اس بل کی تمام تکنیکی اور قانونی رسمی کارروائیوں کو جلد سے جلد مکمل کرنا چاہتی ہے۔ سینئر ممبر سکریٹری کمیٹی کی منظوری کے بعد مجوزہ بل منظوری کے لئے ریاستی کابینہ کو بھیجا جائے گا۔ اس کے بعد حکومت اس بل کو قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں پیش کرے گی۔اس تجویز کے مطابق غیر قابل ضمانت حصوں میں مقدمہ درج کیا جائے گا اور اس میں 10 سال تک کی سزا کا بندوبست ہوگا۔