کسان لیڈر و سابق وزیر اعظم کی جینتی پر راجد نے کیا سیمینار کا انعقاد

Taasir Urdu News Network | Samastipur (Bihar)  on  23-December-2020

سمستی پور: ہندوستان کے سابق وزیر اعظم و کسان لیڈآنجہانی چودھری چرن سنگھ کی 118 ویں جینتی کے موقع پر مقامی ٹاؤن ہال کے احاطے میں کسان پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جسکی صدارت راجد کے ضلع صدر راجندر سہنی اور نظامت راجیشور مہتو نے کی۔اس موقع پر ہوا راجد کے ریاستی صدرقاری محمد صہیب،اجیار پور کے رکن اسمبلی و سابق وزیر آلوک کمار مہتہ،سمستی پور کے رکن اسمبلی آخترالسلام شاہین، سابق رکن قانون ساز کاؤنسل محترمہ روما بھارتی ،سڑائے رنجن سے راجد امیدوار اروند سہنی ،راجد کے ریاستی جنرل سکریٹری فیض الرحمن فیض کے علاوہ پریم پرکاش شرما،ستوندر پاسوان،نسیم عبد اللہ انصاری،لال بہار پنڈت ،جواہر رائے وغیرہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کے کسان جس طرح مرکز کے ذریعہ لائے گئے سیاہ قانون کے سبب اس کڑاکے کی ٹھنڈک میں سڑکوں پر ہے لیکن مرکز کی مودی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے آج چودھری چرن سنگھ جیسے کسانوں کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے اگر آج آنجہانی چودھری چرن سنگھ جیسے کسان لیڈر ہوتے تو شاید کسانوں کی اتنی بدترین حالت نہیں ہوتی ۔مقررین نے کہا کہ راشٹریہ جنتا دل کسان تحریک کا حمایت کرتا ہے ٹاور راجد کسانوں کے لئے لائے گئے سیاہ قانون کے خلاف سڑک سے لیکر ایوان تک آواز بلند کریگی ۔مقررین نے کہا کہ آنجہانی چرن واحد ایسے لیڈر تھے جنہوں نے پہلی مرتبہ کسانوں کے مسائل پر ایوان میں آواز بلند کیا اسکے بعد جن لوگوں نے ملک کے کسانوں اور بے روزگاری کو لیکر سوال اٹھایا اسے جیل میں ڈال دیا گیا آج لالو جی جیل کے باہر ہوتے تو شاید کسانوں پر اتنے مظالم نہیں ہوتے ۔ہندوستان زراعت پر منحصر ملک ہے لیکن بدقسمتی ہے کہ اس ملک کے کسانوں کی حالت کافی ابتر ہے،ملک کے کسان قرض کے بوجھ کے سبب خودکشی کر رہے ہیں ۔ملک کے کسانوں کے قرض کو معاف کرنے کے بجائے اس پر تین سیاہ قانون کو مسلط کر سرمایہ داروں کا غلام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انجہانی کے تیئں سچی خراج عقیدت یہی ہوگی کہ ہم سبھی لوگ کسانوں کی تحریک کی حمایت میں آواز بلند کریں اور گاؤں میں چوپال لگاکر کسانوں کو سیاہ قانون کی جانکاری دیں کیونکہ برسر اقتدار جماعت کے لوگ زرعی قانون کو لیکر کسانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔مقررین نے مزید کہا کہ جب مرکزی حکومت کے ذریعہ آرڈیننس کی شکل میں ایوان میں پیش کیا گیا تو کانگریس سمیت سبھی حزب مخالف کے علاؤہ سرکار میں شامل اکالی دل نے اسکا پرزور مخالفت کیا اتنا ہی نہیں حکومت میں شامل اکالی دل کی ہرسمرن کور نے وزارت سے استعفاء دے دیا اسکے بعد بھی ہٹلر کے نقش قدم پر چلنے والی مودی حکومت نے اسے غلط طریقے سے پاس کرایا۔اس موقع پر علی امام،محمد غفران،سنجئے نائک،پونم دیوی،نوین کشواہا،جیتندر سنگھ چندیل،محمد آفتاب سمیت کافی تعداد میں راجد کارکنان موجود تھے۔