ہندوستان نے برسبین میں سیریزجیت کر تاریخ رقم کی

Taasir Urdu News Network | Brisbane (Australia)  on  19-January-2021

برسبین: نوجوان سلامی بلے باز شبمن گل (91)، چیتیشور پجارا (56) اور باصلاحیت وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت (ناٹ آؤٹ) کی بہترین بلے بازی کی بدولت ہندوستان نے آسٹریلیا کو برسبن کے گابا میدان میں منگل کے روز کھیلے گئے چوتھے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن تین وکٹوں سے شکست دے کر نئی تاریخ رقم کردی۔ ہندوستان نے پہلی مرتبہ برسبین میں ٹیسٹ میچ جیت کر چار میچوں کی سیریز 1۔2 سے جیت لی۔ہندستان کو اس مقابلے کو جیتنے کے لئے 328 رنوں کا ہدف ملا تھا۔ٹیم انڈیا نے صبح جب بنا کوئی وکٹ کھوئے چار رنوں سے آگے کھیلنا شروع کیا تو کسی کو توقع نہیں تھی کہ ہندستان چوتھی اننگز میں اتنے مشکل ہدف کو حاصل کرلے گا لیکن ہندوستانی بلے بازوں نے وہ کرشمہ کر دکھایا جس کا کروڑوں اہل وطن کو انتظار تھا ۔ انڈیا نے 97 اووروں میں سات وکٹوں کے نقصان پر 329 رن بنا کر تاریخی فتح درج کرلی۔ہندستان کی گابا میدان میں سات ٹیسٹ میچوں میں یہ پہلی جیت ہے۔ ہندستان نے اس میدان پراپنے گزشتہ چھ ٹیسٹ میچوں میں پانچ ہارے تھے اور ایک ڈرا کھیلا تھا۔ گابا میدان میں ہندوستان کی تاریخی فتح کے تین بڑے ہیرو تھے۔ شبھمن ، پجارا اور پنت نے میچ کے آخری دن ایسی بلے بازی کی جسے طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔شبھمن نے 146 گیندوں میں آٹھ چوکے اور دو چھکوں کی مدد سے 91 رنوں کی جارحانہ اننگ کھیلی جس نے ہندوستان کو فتح کی بنیادبنادیا۔ پجارا نے 211 گیندوں میں سات چوکوں کی مدد سے 56 رن بنائے۔ پجارا کی اس اننگز نے ٹیم انڈیا کو مضبوطی فراہم کی اور پنت نے 138 گیندوں میں نو چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 89 رن بنائے اور میچ میں ہندوستان کی فتح پر مہر لگادی۔ کپتان اجنکیا رہانے نے 24 ، مینک اگروال نے نو اور واشنگٹن سندر نے 29 گیندوں میں دو چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 22 رن بنائے۔ آسٹریلیا اپنی شاندار گیندبازی کے باوجود ٹیم انڈیا کے حوصلوں کو پست نہیں کرپایا اور ہندوستان نے 1۔2 کی فتح کے ساتھ آسٹریلیائی دورے کا خاتمہ کیا۔ ہندستان نے اس دورے میں ون ڈے سیریز 2۔1 سےہاری تھی لیکن دوبارہ واپسی کرتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی سیریز 1۔2 سے اور ٹیسٹ سیریز 1۔2 سے جیت لی۔گابا میدان میں سات ٹسٹ میچوں میں ہندوستان کی یہ پہلی فتح ہے۔ ہندوستان کو اس میدان پر اپنے گزشتہ چھ ٹسٹ میچوں میں پانچ میں شکست ملی تھی اور ایک ڈرا کھیلا تھا۔ ہندوستان نے چار میچوں کی اس سیریز میں ایڈلیڈمیں کھلے گئے پہلے دن رات میچ میں دوسری اننگ میں 36رنوں کے اپنی تاریخ کے کم ترین اسکور پر آؤٹ ہوکر آٹھ وکٹوں سے شکست کھائی تھی۔ لیکن ٹیم انڈیا نے اجنکیا رہانے کی کپتانی میں ملبورن میں باکسنگ ڈے ٹسٹ میں شاندار واپسی کرتے ہوئے آٹھ وکٹ سے جیت حاصل کی اور سریز1-1کی برابری پر لاکھڑا کیا۔سڈنی میں تیسرے ٹسٹ کے پانچویں دن جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے ٹسٹ ڈرا کرایا اور برسبین میں پانچویں اور آخری دن تاریخی فتح اپنے نام کرلی۔ ہندوستان کی ٹسٹ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کی سرزمین پر مسلسل دو ٹسٹ سریز میں جیت حاصل کی ہے۔آسٹریلیا نے اس مقابلے کی پہلی اننگ میں 369رن بنائے تھے جب کہ ہندوستان شاردل ٹھاکر اور واشنگٹن سندر کی نصف سنچری سے پہلی اننگ میں 336رن بنائے تھے۔ آسٹریلیا نے پہلی اننگ میں 33رن کی سبقت حاصل کی تھی۔ ہندوستان نے تیز گیند باز محمد سراج کے پانچ وکٹوں کی بدولت آسٹریلیا کو دوسری اننگ میں 294رن پر سمیٹ دیا۔ ہندوستان کو جیت کے لئے 328رنوں کا ہدف ملا تھا جو اس نے پانچویں اور آخری دن اپنی شاندار بلے بازی سے حاصل کرلیا۔ہندوستان نے حالاں کہ صبح روہت شرما کا وکٹ جلد ہی گنوا دیا لیکن بعد ازاں بلے بازوں نے جس فہم و فراست اور سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کیا اور آخری اووروں میں جیت حاصل کی، وہ قابل تحسین ہے۔ہندوستانی کرکٹ کی تاریخ میں برسبین کی یہ جیت ایک تاریخی لمحہ ہے جو ہمیشہ کے لئے سنہری حروف میں درج ہوگیا ہے۔کئی کھلاڑیوں کے زخمی ہونے اوراس فیصلہ کن معرکہ آرا ئی میں نووارد کھلاڑیوں کے بل بوتے پر رہانے کی فوج نے وہ کارنامہ انجام دیا جو آج تک کوئی بھی ہندوستانی کپتان نہیں کرپایا۔اس سے پہلے آج صبح روہت شرما نے چار رن اور شبھمن گل نے کھاتہ کھولے بغیر ہندوستانی اننگز کو آگے بڑھایا۔ روہت حالانکہ کچھ خاص نہیں کرسکے اور تیزگیندباز پیٹ کمنس نے وکٹ کے پیچھے ٹیم پین کے ہاتھوں کیچ کراکر روہت کو آوٹ کیا۔ روہت نے 21 گیندوں میں ایک چوکوں کی مدد سے سات رن بنائے ۔ روہت کا وکٹ 18 رن کے اسکور پر گرا۔روہت کے آؤٹ ہونے کے بعد نوجوان بلے باز شبھمن نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے چیتشور پوجارا کے ساتھ اننگز کوآگے بڑھایا۔ دونوں بلے بازوں نے دوسری وکٹ کے لئے 114 رن کی مضبوط شراکت قائم کی اور ہندوستان کے لئے میچ میں جیت کی امیدبڑھا دی۔ شبھمن نے اس کے ساتھ ہی اپنے ٹیسٹ کیریئر کی دوسری نصف سنچری بھی مکمل کی۔شبھمن تاہم اپنی پہلی سنچری بنانے سے چوک گئےاور لیگ اسپنر ناتھن لیون کی گیند پر اسٹیون اسمتھ کے ہاتھوں کیچ تھماکر پویلین لوٹ گئے۔شبھمن نے 146 گیندوں میں آٹھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 91 رن بنائے۔ اس کی شاندار اننگز نے ہندوستان کو اچھی پوزیشن پر پہنچایا۔ اس کے بعد پجارا نے کپتان اجنکیا رہانے کے ساتھ ٹیم کی اننگز کو رفتار دینے کی کوشش کی اور آسٹریلیا پر دباؤ ڈالا۔ کمنس نے ایک بار پھر اپنی شاندار گیندبازی رہانے کو پین کے ہاتھوں کیچ کراکر ٹیم انڈیا کو تیسرا جھٹکا دیا۔ رہانے نے 22 گیندوں میں ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 24 رنز بنائے۔دریں اثنا پجارا ایک طرف سے اننگز کو سنبھالتے رہے اور ان کا ساتھ وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت نے دیا۔ پجارا اور پنت کے بیچ چوتھے وکٹ کے لئے 61 رنز کی شراکت کی۔ پجارا نے بھی شاندار بلے بازی کرتے ہوئے ٹسٹ کیریر کی 28 ویں نصف سنچری مکمل کی۔پجارا اپنی اننگز کو اور رفتار دیتے لیکن اس سے پہلے کمنس نے انہیں ایل بی ڈبلیو کرکے ہندوستان کو چوتھا جھٹکا دیا۔ کمنس کا میچ میں تیسرا وکٹ تھا۔ پجارا نے 211 گیندوں میں سات چوکوں کی مدد سے 56 رن بنائے۔ پجارا کے آوٹ ہونے کے بعد پنت نے اننگز کو سنبھالا۔پنت نے مینک اگروال کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 37 رن کی ساجھیداری کی۔ پنت نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور اپنے کیریر کی نصف سنچری مکمل کی۔ پنت ایک طرف سے ٹیم کو جیت کی طرف بڑھاتے رہے لیکن کمنس نے مینک کو میتھیو ویڈ کے ہاتھوں کیچ کراکر پویلین بھیج دیا ۔ مینک نے 15 گیندوں میں ایک چوکے کی مدد سے 9 رن بنائے۔ایک وقت ایسا لگ رہا تھا کہ یہ مقابلہ ڈرا پر ختم ہوگا لیکن پنت اپنے جارحانہ کھیل سے ٹیم انڈیا کو جیت دلانے کی بھرپور کوشش کرتے رہے۔ ہندوستان کو آخر کے چھ اوور میں 24 رن کی ضرورت تھی اور اس کے پاس پانچ وکٹ باقی تھے۔ پنت نے واشنگٹن سندر کے ساتھ اننگز کو رفتار دینے کی کوشش کی۔ پنت جس رفتار کے ساتھ کھیل رہے تھے اس سے پتہ چل رہا تھا کہ وہ اس مقابلے کو کسی بھی قیمت پر ڈرا پر ختم نہیں ہونے دینا چاہتے ہیں۔پنت اور سندر نے چھٹی وکٹ کے لئے 53 رنز کی شراکت کی۔ لیون نے تاہم سندر کو بولڈ کیا اور ہندوستان کا چھٹا وکٹ حاصل کیا۔ سندر نے 29 گیندوں پر 22 رنز کی اننگز میں دو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ اس کے بعد کیریز پر شاردل ٹھاکراترے لیکن جلد ہی انہیں ہیزل ووڈ کے ہاتھوں کیچ کراکرپویلین بھیج دیا ۔ ٹھاکر نے دو رن بنائے۔تاہم پنت آخر تک کھڑے رہے اور ہیزل ووڈ کی گیند پر چوکا لگاکر انہوں نے ٹیم کو جیت دلائی۔پنت کو ان کی شاندار اننگز کے لئے پر پلیئر آف دی میچ اور پیٹ کمنس کو پلیئر آف دی سیریز منتخب کیا گیا۔آسٹریلیا کی طرف سے کمنس نے 55 رن دے کر چار وکٹ، لیون نے 85 رن دے کر دو وکٹ اور ہیزلووڈ نے 74 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیا۔