مہنگائی کے خلاف کانگریس ریاست گیر احتجاج کرے گی

تاثیر نیوز نیٹورک 23فروری 2021
محمد شہباز احمد ، رانچی

رانچی : پیٹرول ، ڈیزل اوررسوئی گیس سمیت ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ریاست بھر میں تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے پارٹی مرکزی حکومت کے خلاف مرحلہ وار طریقے سے بگل پھونکے گی۔ ریاستی کانگریس کے صدر رامیشور اورائوں نے منگل کو اپنی رہائش گاہ پر غیر رسمی پریس کانفرنس کے دوران یہ معلومات دیں۔انہوں نے کہا کہ اس تحریک کے دوران پارٹی 25 فروری کو تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرکے مرکزی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کرے گی ، جبکہ26 فروری کو تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر مشال جلوس نکالاجائے گا۔ اس کے بعد ، 27 فروری کو ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں ایک ریاستی سطح کا دھرنا دیا جائے گا۔ ریاستی کانگریس کے صدر نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کا بیان مضحکہ خیز ہے کہ اب پٹرول – ڈیزل اور ایل پی جی کی بڑھتی قیمتوں کو روکنے کے لئے مرکزی حکومت کے ہاتھ میں نہیںبلکہ پٹرولیم کمپنیوں کے ہاتھ میں ہے۔اورائوںنے کہا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف اب عام لوگوں کو بھی سڑک پراترنے کی ضرورت ہے۔ پارٹی اس بارے میں عوامی بیداری مہم بھی چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ خام تیل کی گھریلو پیداوار کرنے والی او این جی سی کی حکومت کو مودی حکومت نے کاٹ دیا ہے ، جبکہ سال 2020-21 میں او این جی سی کا بجٹ 32،501 کروڑ تھا۔ اس سال اسے کم کرکے 29،800 کروڑ کردیا گیا ہے۔ پارٹی لیجسلیچر لیڈر عالمگیر عالم نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بہت کم سطح پر ہے۔ اس کے باوجود کارپوریٹ ہاؤسز اور آئل کمپنیاں عام عوام تک پہنچانے کے بجائے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ حکومت مسلسل ایکسائز ڈیوٹی بڑھا رہی ہے۔ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ سابقہ ​​حکومتوں نے خام تیل کی گھریلو پیداوار نہیں کی تھی ، لیکن اعداد وشمار کے مطابق ان کی کمپنیوں کی گھریلو خام تیل کی پیداوار میں بی جے پی حکومت میں سالانہ 53،66،000 میٹرک ٹن کی کمی واقع ہوئی تھی ۔وزیر صحت بننا گپتا نے کہا کہ سال 2020 میں خام تیل کی گھریلو پیداوار گذشتہ 18 سالوں میں سب سے کم ہے۔ مئی 2014 سے جنوری 2021 تک مودی حکومت نے عوام کی جیب سے پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس لگا کر بڑی رقم کمائی ہے۔ ریاستی کانگریس کے ترجمان آلوک کمار دوبے ، لال کشور ناتھ شاہدیو اور راجیش گپتا نے کہا کہ سال 2014 سے پہلے جب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا ، تب بی جے پی قائدین سڑک پر شور مچانا شروع کردیتے تھے۔ لیکن اب جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، تو بی جے پی قائدین کے منہ بند ہوگئے ہیں۔